Add Poetry

ابھی کسی کے نہ میرے کہے سے گزرے گا

Poet: Zafar Iqbal By: Talat, khi
Abhi Kisi Ke Na Mere Kahe Se Guzre Ga

ابھی کسی کے نہ میرے کہے سے گزرے گا
وہ خود ہی ایک دن اس دائرے سے گزرے گا

بھری رہے ابھی آنکھوں میں اس کے نام کی نیند
وہ خواب ہے تو یونہی دیکھنے سے گزرے گا

جو اپنے آپ گزرتا ہے کوچۂ دل سے
مجھے گماں تھا مرے مشورے سے گزرے گا

قریب آنے کی تمہید ایک یہ بھی رہی
وہ پہلے پہلے ذرا فاصلے سے گزرے گا

قصوروار نہیں پھر بھی چھپتا پھرتا ہوں
وہ میرا چور ہے اور سامنے سے گزرے گا

چھپی ہو شاید اسی میں سلامتی دل کی
یہ رفتہ رفتہ اگر ٹوٹنے سے گزرے گا

ہماری سادہ دلی تھی جو ہم سمجھتے رہے
کہ عکس ہے تو اسی آئینے سے گزرے گا

سمجھ ہمیں بھی ہے اتنی کہ اس کا عہد ستم
گزارنا ہے تو اب حوصلے سے گزرے گا

گلی گلی مرے ذرے بکھر گئے تھے ظفرؔ
خبر نہ تھی کہ وہ کس راستے سے گزرے گا

Rate it:
Views: 1835
15 Nov, 2016
More Zafar Iqbal Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets