Add Poetry

اس منظر سادہ میں کئی جال بندھے تھے

Poet: احمد فراز By: Haider Ali, Karachi
Is Manzar Sada Mein Kayi Jaal Bandhay Thay

اس منظر سادہ میں کئی جال بندھے تھے
جب اس کا گریبان کھلا بال بندھے تھے

اے زود فراموش کہاں تو ہے کہ تجھ سے
میرے تو شب و روز مہ و سال بندھے تھے

وہ رشک غزالاں تھا مگر دام میں اس کے
ہم جیسے کئی صید زبوں حال بندھے تھے

دیکھے کوئی ناصح کی جو حالت ہے کہ ہم تو
اس بت کی محبت میں بہرحال بندھے تھے

صیاد کو پھر بھی مری پرواز کا ڈر تھا
میں گرچہ قفس میں تھا پر و بال بندھے تھے

یوں دل تہہ و بالا کبھی ہوتے نہیں دیکھے
اک شخص کے پاؤں سے تو بھونچال بندھے تھے

وقت آیا تو میں مقتل جاں میں تھا اکیلا
یاروں کی گرہ میں فقط اقوال بندھے تھے

Rate it:
Views: 2060
03 Jul, 2021
Related Tags on Ahmed Faraz Poetry
Load More Tags
More Ahmed Faraz Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets