Add Poetry

اپنے مہکے ہوئے آنچل کی ہوائیں دو مجھے

Poet: ڈاکٹر زاہد شھیخ By: ڈاکٹر زاہد شھیخ, Lahore Pakistan

اپنے مہکے ہوئے آنچل کی ہوائیں دو مجھے
غم کی اس دھوپ میں زلفوں کی گھٹائیں دو مجھے

زندگی ڈوب گئی غم کے اندھیروں میں کہیں
تیری فرقت میں چمن ہو گئے سب ویرانے
میری امید مٹی خواب مرے ٹوٹ گئے
پھر مجھے دے دے مرے کل کے حسیں افسانے

جو تھیں میرے لیے سرگم سی صدائیں دو مجھے
اپنے مہکے ہوئے آنچل کی ہوائیں دو مجھے

میں نے اشکوں میں کہیں تجھ کو چھپا رکھا ہے
تو مرے پاس نہیں میری نگا ہوں میں سہی
کیا ہوا مل نہ سکی پیار کی منزل مجھ کو
میں ترے پیار کی بھولی ہوئی ر ا ہوں میں سہی

پھر وہی سادہ و رنگین ادائیں دو مجھے
اپنے مہکے ہوئے آنچل کی ہوائیں دو مجھے

جھلملاتی ہیں ابھی تک تری یادیں دل میں
آج بھی میرے تصور میں مرے پاس ہے تو
میں تجھے بھولنا چاہوں بھی تو ممکن ہے کہاں
میری ویران سی اس زیست میں بس آس ہے تو

ااب وفاؤں کی نہ کچھ اور سزائیں دو مجھے
اپنے مہکے ہوئے آنچل کی ہوائیں دو مجھے

Rate it:
Views: 6136
16 Feb, 2013
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets