Add Poetry

بلآخر سچ کے سورج کو ابھر جانا ہی پڑتا

Poet: MEER HASSAN By: MEER HASSAN, JACOBABAD SINDH

اسی بام_رفاقت سے اتر جانا ہی پڑتا ہے
اسی دنیا میں سب کو چھوڑ کر جانا ہی پڑتا ہے

حقیقت سے نظر کوئی چرائے تو چرائے کیوں
مکافات_عمل سے تو گذر جانا ہی پڑتا ہے

نہیں کرتیں نصیحت پر عمل نادانیاں لیکن..
لگے جو وقت کی ٹھوکر سدھر جانا ہی پڑتا ہے

جہاں ہو نفرتوں کا راج قائم ہر طرف تو پھر
محبت کو وہاں سے کوچ کر جانا ہی پڑتا ہے

کسی اغیار کی باتوں کے دھوکے میں اگر آکر
مقدر میں جو مرنا ہے تو مر جانا ہی ہی پڑتا ہے

جہاں پہچان رشتوں کے تقدس کا نہ ہو تو پھر‏
وہاں سے اجنبی بن کر گذر جانا ہی پڑتا ہے

ہزاروں جھوٹ کے پردے بھی حائل ہوں مگر اک دن‏
بلآخر سچ کے سورج کو ابھر جانا ہی پڑتا ہے

محبت میں جو بک جائے منافع ہی منافع ہے
تجارت ہو جو نفرت کا تو ہرجانا ہی پڑتا ہے

محبت میر~کو مرنے نہیں دیتی کسی بھی پل
محبت کے منافق کو تو مرجانا ہی پڑتا‎ ‎

Rate it:
Views: 861
15 Mar, 2013
Related Tags on General Poetry
Load More Tags
More General Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets