Add Poetry

تنہائی کی گلی میں ہواؤں کا شور تھا

Poet: Kafeel By: zeeshan, Lahore

تنہائی کی گلی میں ہواؤں کا شور تھا

آنکھوں میں سو رہا تھا اندھیرا تھکا ہوا

سینے میں جیسے تیر سا پیوست ہو گیا

تھا کتنا دل خراش اداسی کا قہقہہ

یوں بھی ہوا کہ شہر کی سڑکوں پہ بارہا

ہر شخص سے میں اپنا پتہ پوچھتا پھرا

برسوں سے چل رہا ہے کوئی میرے ساتھ ساتھ

ہے کون شخص اس سے میں اک بار پوچھتا

دل میں اتر کے بجھ گئی یادوں کی چاندنی

آنکھوں میں انتظار کا سورج پگھل گیا

چھوڑی ہے ان کی چاہ تو اب لگ رہا ہے یوں

جیسے میں اتنے روز اندھیروں میں قید تھا

میں نے ذرا سی بات کہی تھی مذاق میں

تم نے ذرا سی بات کو اتنا بڑھا لیا

کمرے میں پھیلتا رہا سگریٹ کا دھواں

میں بند کھڑکیوں کی طرف دیکھتا رہا

آزرؔ یہ کس کی سمت بڑھے جا رہے ہیں لوگ

اس شہر میں تو میرے سوا کوئی بھی نہ تھا

Rate it:
Views: 4042
14 Jan, 2021
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets