Add Poetry

جانے کہاں کہاں سے بلایا گیا ہوں میں

Poet: راشد علی مرکھیانی By: Rashid Ali Markhiani, Larkana

جانے کہاں کہاں سے بلایا گیا ہوں میں
تب آئینے کے سامنے پایا گیا ہوں میں

دو چار پل حیات کے دوچار تھے مجھے
اک عمر بے دلی سے نبھایا گیا ہوں میں

دیوار و در سے پھوٹتی رہتی ہے تیرگی
یعنی دیے کے ساتھ بجھایا گیا ہوں میں؟

تم کو کہیں دکھوں تو بلانا ضرور تم
جانے کہاں ہوں! کس کو تھمایا گیا ہوں میں

پہلے تو خوب خواب دکھائے گئے مجھے
تعبیر پاس تھی تو جگایا گیا ہوں میں

چھوٹی سی ایک بھول تھی اتنی سزا نہ دے
آیا نہیں زمین پہ! لایا گیا ہوں میں

تجھ پر نظر پڑی تو کھلا زندگی کا راز
راشد ترے لیے تو بنایا گیا ہوں میں
 

Rate it:
Views: 997
16 Nov, 2019
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets