Add Poetry

حجاب اٹھے ہیں لیکن وہ رو بہ رو تو نہیں

Poet: Umeed Fazli By: ijaz, khi
Hijaab Utthay Hain Lekin Woh Ro Bah Ro To Nahi

حجاب اٹھے ہیں لیکن وہ رو بہ رو تو نہیں
شریک عشق کہیں کوئی آرزو تو نہیں

یہ خود فریبئ احساس آرزو تو نہیں
تری تلاش کہیں اپنی جستجو تو نہیں

سکوت وہ بھی مسلسل سکوت کیا معنی
کہیں یہی ترا انداز گفتگو تو نہیں

انہیں بھی کر دیا بیتاب آرزو کس نے
مری نگاہ محبت کہیں یہ تو تو نہیں

کہاں یہ عشق کا عالم کہاں وہ حسن تمام
یہ سوچتا ہوں کہ میں اپنے رو بہ رو تو نہیں

نگاہ شوق سے غافل سمجھ نہ جلووں کو
شراب کچھ بھی ہو بیگانۂ سبو تو نہیں

خوشی سے ترک محبت کا عہد لے اے دوست
مگر یہ دیکھ ترا دل لہو لہو تو نہیں

نہ گرد راہ ہے رخ پر نہ آنکھ میں آنسو
یہ جستجو بھی سہی اس کی جستجو تو نہیں

چمن میں رکھتے ہیں کانٹے بھی اک مقام اے دوست
فقط گلوں سے ہی گلشن کی آبرو تو نہیں

Rate it:
Views: 1431
05 Aug, 2019
More Umeed Fazli Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets