Add Poetry

خدشہ

Poet: محسن نقوی By: Hassan, Karachi
Khadsha

یہ تیری جھیل سی آنکھوں میں رتجگوں کے بھنور
یہ تیرے پھول سے چہرے پہ چاندنی کی پھوار
یہ تیرے لب یہ دیار یمن کے سرخ عقیق
یہ آئنے سی جبیں سجدہ گاہ لیل و نہار

یہ بے نیاز گھنے جنگلوں سے بال ترے
یہ پھولتی ہوئی سرسوں کا عکس گالوں پر
یہ دھڑکنوں کی زباں بولتے ہوئے آبرو
کمند ڈال رہے ہیں مرے خیالوں پر
تری جبیں پہ اگر حادثوں کے نقش ابھریں
مزاج گردش دوراں بھی لڑکھڑا جائے
تو مسکرائے تو صبحیں تجھے سلام کریں
تو رو پڑے تو زمانے کی آنکھ بھر آئے

مگر میں شہر حوادث کے سنگ زادوں سے
یہ آئنے سا بدن کس طرح بچاؤں‌ گا
مجھے یہ ڈر ہے کسی روز تیرے قرب سمیت
میں خود بھی دکھ کے سمندر میں ڈوب جاؤں گا

Rate it:
Views: 3178
20 Aug, 2021
Related Tags on Mohsin Naqvi Poetry
Load More Tags
More Mohsin Naqvi Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets