Add Poetry

دشمن ہو اگر تو دوست ہمارے بھی بہت ہیں

Poet: Jamil Hashmi By: Jamil Hashmi, Rawalpindi

دشمن ہو اگر تو دوست ہمارے بھی بہت ہیں
اس شہر میں بستے کچھ پیارے بھی بہت ہیں

کرتے ہیں تم سے کسی حوالے سے ہم بات
ورنہ یہاں چاہنے والے ہمارے بھی بہت ہیں

کیوں ہو رہے ہو برہم آپ ہم سے جناب
آج آپ کے یہ تیور نیارے بھی بہت ہیں

ساحل پر کھڑے ہو کر دیکھتے ہو لہروں کو
سمندر میں ڈوبنے کے نظارے بھی بہت ہیں

نہیں ہے جن کو میسر دال روٹی یہاں
ایسی غربت کے مارے بھی بہت ہیں

ہے بہت کچھ باقی غیبت کے سوا بھائی
رہتے تو ابھی کام تمھارے بھی بہت ہیں

Rate it:
Views: 2437
29 Aug, 2013
Related Tags on Life Poetry
Load More Tags
More Life Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets