Add Poetry

راتوں کے خوف دن کی اداسی نے کیا دیا

Poet: فضل تابش By: Fazal, Lahore

راتوں کے خوف دن کی اداسی نے کیا دیا
سایے کے طور لیٹ کے چلنا سکھا دیا

کمرے میں آ کے بیٹھ گئی دھوپ میز پر
بچوں نے کھلکھلا کے مجھے بھی جگا دیا

وہ کل شراب پی کے بھی سنجیدہ ہی رہا
اس احتیاط نے اسے مجھ سے چھڑا دیا

جب کوئی بھی اتر نہ سکا میرے جسم میں
سب حال میں نے صرف اسی کو سنا دیا

اپنا لہو نچوڑ کے دیکھوں گا ایک دن
جینے کے زہر نے اسے کیا کچھ بنا دیا

Rate it:
Views: 370
25 Oct, 2021
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets