Add Poetry

صحرا کی حدت میں عشق کی طلب ہی کچھ اور تھی

Poet: درخشندہ By: Darakhshanda, Houston

صحرا کی حدت میں عشق کی طلب ہی کچھ اور تھی
غا ر حرا میں محبوب کی محویت ہی کچھ اور تھی

فکر و تفکر میں محبوب کی عقیدت ہی کچھ اور تھی
نزول وحی میں اللہ کے محبوب کی کیفیت ہی کچھ اور تھی

فر ش سے عرش تلک فضا میں پھیلی مہک ہی کچھ اور تھی
اللہ کی بھی اپنے محبوب سے محبت ہی کچھ اور تھی

اپنے محبوب کے تخیل سے تو خدا بھی جدا نہ ہوا کبھی
اُ سکے محبوب کی وصل معراج منز لت ہی کچھ اور تھی
 

Rate it:
Views: 158
27 Sep, 2020
Related Tags on General Poetry
Load More Tags
More General Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets