Add Poetry

غذا سے علاج

Poet: By: M.N.Khalid Major, Islalmabad

جہاں تک کام چلتا ہو غذا سے ۔ وہاں تک چاہیئے بچنا دوا سے
اگر خوں کم بنے ، بلغم زیادہ ۔ تو کھا گاجر ، چنے ، شلغم زیادہ

جگر کے بل پہ ہے انسان جیتا ۔ اگر ضعف جگر ہے کھا پپیتا
جگر میں ہو اگر گرمی کا احساس ۔ مربّہ آملہ کھا یا انناس

اگر ہوتی ہے معدہ میں گرانی ۔ تو پی لے سونف یا ادرک کا پانی
تھکن سے ہوں اگر عضلات ڈھیلے ۔ تو فوراً دودھ گرما گرم پی لے

جو دکھتا ہو گلہ نزلہ کے مارے ۔ تو کر نمکین پانی کے غرارے
اگر ہو درد سے دانتوں کے بے کل ۔ تو انگل سے مسوڑھوں پر نمک مَل

جو طاقت میں کمی ہو تی ہے محسو س ۔ تو مصری کی ڈلی ملتان کی چوس
شفا چاہیئے اگر کھانسی سے جلدی ۔ تو پی لے دودھ میں تھوڑی سی ہلدی

اگر کا نوں میں کچھ تکلیف ہو وے ۔ تو سرسوں کا تیل پھائے سے نچوڑے
اگر آنکھوں میں پڑ جاتے ہوں جالے ۔ تو دَکھنی مرچ گھی کے ساتھ کھا لے

تپ دق سے اگر چاہیئے رہائی ۔ بدل پانی کے گنّا چوس بھائی
دمہ میں یہ غذا بے شک ہے اچھی ۔ کٹائی چھوڑ کھا دریا کی مچھلی

اگر تجھ کو لگے جاڑے میں سردی ۔ تو استعمال کر انڈے کی زردی
جو بد ہضمی میں چاہئے تو افاقہ ۔ تو دو اِک وقت کا کر لے تو فاقہ

متحدہ ہندوستان کے شہر راندھیر میں پچاس سال پہلے ایک حکیم کی رائے

Rate it:
Views: 814
15 Jul, 2011
Related Tags on General Poetry
Load More Tags
More General Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets