Add Poetry

غزلوں میں غم و درد کا رس گھولنے والا

Poet: مرید باقر انصاری By: مرید باقر انصاری, Karachi

غزلوں میں غم و درد کا رس گھولنے والا
شاعر ہو تو پریوں کے بھی پر تولنے والا

وہ گھر سے جو نکلے تو معطّر ہو فضا بھی
خلوت میں وہ خُوشبو کی رسن کھولنے والا

دنیا میں ہُنر چہرہ شناسی کا بہت ہے
ہو کوئی تو دل میں چُھپے غم پھولنے والا

آواز دبا دیتا ہے مُفلس کی ہمیشہ
میزان عدالت کا یہاں تولنے والا

مے وہ ہے جو بھٹکے ہُوؤں کو رستہ دکھاۓ
ہوتا نہیں میخار کبھی ڈولنے والا

چُپ کیوں ہے مجھے تخت پہ بیٹھا ہُوا پا کر
خستہ میری حالت پہ بہت بولنے والا

باقرؔ وہ خریدے گا کبھی سارے جہاں کو
صحرا میں چُھپے ہیرے گُہر رولنے والا

مُـــــــــــــرید بــــــــــــاقرؔ انصـــــــــــاری
.
.

Rate it:
Views: 488
21 Mar, 2017
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets