Add Poetry

لب ہیں سلے ہوئے

Poet: Shabeeb Hashmi By: Shabeeb Hashmi, Al-Khobar K.S.A

لب ہیں سلے ہوئے اور سسک رہے ہیں لوگ
ہاتھ ہیں کٹے ہوئے پر لکھ رہے ہیں لوگ

چوری ناں ہو جائے کہیں سرمایہ حیات کا
آنکھوں میں نیند ہے مگر جاگ رہے ہیں لوگ

بھوک سے تڑپتے ہوئے اک روٹی کے لیے
ہر گلی ہر موڑ پے بک رہے ہیں لوگ

گردش زمانہ میں پھنسے ہیں اس طرح
زخموں کے اپنے سی کے منہ تڑپ رہے ہیں لوگ

اتنی چڑھا رکھی ہے پھر بھی طلب ہے باقی
اب پی کے خوں آدمی کا بہک رہے ہیں لوگ

آنکھوں پے پٹی باندھے سب روشنی کو ڈھونڈیں
رکھتے ہوئے ذھن بھی پاگل بنے ہیں لوگ

ہاتھوں میں لئے کاسہ سب مانگنے کو نکلے
دولت دبا کے اپنی مفلس بنے ہیں لوگ

Rate it:
Views: 824
24 Dec, 2009
More Political Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets