Add Poetry

لوگ جیتے جی مر ہی جاتے ہیں

Poet: Aiman Shahid By: Aiman Shahid, KARACHI

لوگ جیتے جی مر ہی جاتے ہیں
فکر ہوتی ہے تو دفنانے کی

لوگ زندگی کھو ہی جاتے ہیں
فکر ہوتی ہے تو لوگوں کو بٹھانے کی

مسجد میں اعلان نماز ہوا نہیں کہ
فکر ہوتی ہے کھانا جلدی سے کھلانے کی

وہ قبر جس میں ہزاروں سزاؤں کا ڈھیر ہے
فکر ہوتی ہے تو خوب کمانے کی

سانسیں رک جاتی ہیں بنا اجازت کے
فکر ہوتی ہے تو لوگوں کو گرانے کی

زوال کا خوف تو کچھ بھی نہیں جیسے
فکر ہوتی ہے تو بڑھ چڑھ کے بتانے کی

یہ پیسہ یہ شہرت کہاں لے جائینگے بھلا
فکر ہوتی ہے تو ششکے دکھانے کی

یہ لوگ جو سینہ چوڑا کرے کہتے ہیں نمازی ہیں
فکر ہوتی ہے تو کرداروں کو لہرانے کی

خدا بھی کہتا ہے بار بار کہ جھک جا
فکر ہوتی ہے تو خود خدا بن جانے کی

Rate it:
Views: 947
15 Jul, 2021
More Religious Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets