Add Poetry

مصروف ہم بھی انجمن آرائیوں میں تھے

Poet: اسرار زیدی By: سلمان علی, Islamabad

مصروف ہم بھی انجمن آرائیوں میں تھے
گھر جل رہا تھا لوگ تماشائیوں میں تھے

کتنی جراحتیں پس احساس درد تھیں
کتنے ہی زخم روح کی گہرائیوں میں تھے

کچھ خواب تھے جو ایک سے منظر کا عکس تھے!
کچھ شعبدے بھی اس کی مسیحائیوں میں تھے

تپتی زمیں پہ اڑتے بگولوں کا رقص تھا
سات آسمان قہر کی پروائیوں میں تھے

اس طرح خیر و شر میں کبھی رن پڑا نہ تھا
کتنے ہی حادثے مری پسپائیوں میں تھے

خلقت پہ سادگی کا میں الزام کیا دھروں
جتنے شگاف تھے مری دانائیوں میں تھے

آشوب ذات سے نکل آیا تھا اک جہاں
ہم قید اپنی قافیہ پیمائیوں میں تھے

Rate it:
Views: 746
21 Feb, 2022
Related Tags on Urdu Ghazals Poetry
Load More Tags
More Urdu Ghazals Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets