Add Poetry

میری خوابیدہ امیدوں کو جگایا کیوں تھا

Poet: maqsood hasni By: maqsood hasni, kasur

میری خوابیدہ امیدوں کو جگایا کیوں تھا
دل جلانا تھا تو پھر دل لگایا کیوں تھا

مجھے گرانا تھا اپنی نظروں سے اس طرح
تو میرے عشق کو سینے سے لگایا کیوں تھا

عمر بھر پاس نہ آنے کا ارادہ تھا اگر
پھر مجھے اپنے عشق میں دیوانہ بنایا کیوں تھا

یاس کی نیند سلانا تھا اگر مجھ کو
میری امید کی راتوں کو جگایا کیوں تھا

ولولہ اپنی محبت کا اگر تم نے گھٹانا تھا
حوصلہ میری امید کا تم نے بڑھایاکیوں تھا

لب پر مہر سکوت اگر لگانی تھی اس طرح
مجھے نغمہء امید تم نے سنایا کیوں تھا

بادہءعشق میں تلخی ہی سہی زاہد
پہلے اس جام کو ہونٹوں سے لگایا کیوں تھا

Rate it:
Views: 522
12 Jan, 2015
Related Tags on Life Poetry
Load More Tags
More Life Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets