Add Poetry

میرے کاروبار میں سب نے بڑی امداد کی

Poet: راحت اندوری By: Asher, Sargodha

میرے کاروبار میں سب نے بڑی امداد کی
داد لوگوں کی گلا اپنا غزل استاد کی

اپنی سانسیں بیچ کر میں نے جسے آباد کی
وہ گلی جنت تو اب بھی ہے مگر شداد کی

عمر بھر چلتے رہے آنکھوں پہ پٹی باندھ کر
زندگی کو ڈھونڈنے میں زندگی برباد کی

داستانوں کے سبھی کردار کم ہونے لگے
آج کاغذ چنتی پھرتی ہے پری بغداد کی

اک سلگتا چیختا ماحول ہے اور کچھ نہیں
بات کرتے ہو یگانہؔ کس امین آباد کی

Rate it:
Views: 912
04 Oct, 2021
Related Tags on Rahat Indori Poetry
Load More Tags
More Rahat Indori Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets