Add Poetry

میں سوچتی ہی رہی وہ پوچھتا ہی رہا

Poet: Dr. Shakira Nandini By: Dr. Shakira Nandini, Porto

اس نے مجھ سے پوچھا
علم کیسے ملے؟
میں نے کہا
کوشش سے
اس نے کہا
عمل کیسے ہو اس پر؟
میں نے کہا
نیت سے
اس نے کہا
نیت کیسے بنے ؟
میں نے کہا
ارادوں سے
اس نے پوچھا
ارادے کیسے بنیں؟
میں نے کہا
نیت کے خالص ہونے سے
اس نے کہا
نیت خالص کیسے ہو ؟
میں چپ رہی
کہ کیا بولوں
مال کے خالص ہونے سے بولوں
عبادت کے خالص ہونے کو لکھوں
شخصیت کی تعمیر کے خالص ہونے کو
سوچ کے خالص ہونے کو لکھوں نفس سے
یا نفسیات کے خالص ہونے کو لکھوں فحاشی سے
اپنی معاشرت یا معیشت کو خالص لکھوں غبن سے
یا عبادات کے خالص ہونے کو لکھوں فائدے سے
پھر یوں ہوا کہ چپ طوالت پکڑ تی گئی
میں سوچتی ہی رہی وہ پوچھتا ہی رہا
یہاں تک کہ نا خالص عمر کی مدت تمام ہوئی۔

Rate it:
Views: 300
04 Sep, 2020
Related Tags on Life Poetry
Load More Tags
More Life Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets