میں ڈوب رہا تیری آنکھوں کے دریے میں تو ہے کہ اور ڈوبانا چاہتی ہے ایسے نا تو ویسے ہی تو مجھے مارنا چاہتی ہے تجھ سے محبت ہے مجھ کو تو ہے کہ اُوروں کی آس لگاتی ہے میں جو بیٹھا راہ دیکھ راہا تیری تو ہے کہ اِس بات کو بھی مزاق بناتی ہے