Add Poetry

وصل

Poet: noor dilkash By: noor dilkash , gulbarga

ہم سے ملنا ہے تجھے مشکل بہت
ٹوٹ کر ملتے نہیں ہیں دل بہت

وہ مجھے اپنا سمجھ پایا نہیں
جس کو میں سمجها مرے قابل بہت

اس غرورحسن کے آگے بهی کیوں
تهی طبیعت اپنی بهی مایل بہت

جو مجھے بهولا رہا آٹھوں پہر
تها مری یادوں میں وہ شامل بہت

پیکرِ حق کوئی بھی ملتا نہیں
ہیں یہاں پر پیکرِ باطل بہت

عقل کے اندھوں میں ہے ان کا شمار
خود کو جو کہتے رہے عاقل بہت

جس کے سینے میں کوئی دل ہی نہیں
اس پہ ہی آیا ہے میرا دل بہت

اس کو پانے کے لئے شام و سحر
ہم نے کی ہے سعی لا حاصل بہت

آ گئے ہو قاتلوں کے شہر میں
نور دلکش ہے یہاں قا تل بہت

Rate it:
Views: 422
11 Feb, 2015
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets