Add Poetry

ووٹ پِھر نہ دینا

Poet: رشید حسرتؔ By: رشید حسرتؔ, کوئٹہ

بے حیائی کی اِنتہا ہے یہ
یہ حکُومت ہے یا بلا ہے یہ

بُھوک سے لوگ مر رہے ہیں یہاں
اور خوابوں میں مُبتلا ہے یہ

بُھول ہم سے ہُوئی جو اِس کو چُنا
لوگو بُھگتو جو کی خطا ہے یہ

جان و عِزّت یہاں نہِیں محفُوظ
امن کی کیسی فاختہ ہے یہ

ہم نے دیکھا بدلتا پاکستان
کیا محبّت تھی، کیا صِلہ ہے یہ؟؟

پہلے کرتا تھا چوک میں ناٹک
اب تو رُسوا بھی جابجا ہے یہ

حق یتامہ کا مار کھاتا ہے
خُوش لِباسی میں بھی گدا ہے یہ

عہد باندھا تھا، عہد شِکنی کی
ہو کے رُسوا مرے دُعا ہے یہ

ووٹ حسرتؔ کبھی نہِیں دینا
اب تو اعلان برملہ ہے یہ

Rate it:
Views: 467
02 Dec, 2021
More Political Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets