وہ لوگ ہی کچھ اور تھے
وہ اب ہم میں نہ رہے اور ہم ان جیسے نہ ہوے
سادہ دل مخلص لوگ عہد کے پکے زباں کے سچے
وہ لوگ ہی کچھ اور تھے
اپنے وقت میں سے ہمیں وقت وہ دیتے رہے
ہوے بےوقت ہم اپنے لیۓ دیں وقت ہم کسی کو کیسے
وہ لوگ ہی کچھ اور تھے
شیر کی نگاہ سونےکا نوالا اب یوں شتر بے مہار ہم ہوے
نہ وقت وہ رہا نہ باتیں بے عہد و بے اصول ہم ہوے
وہ لوگ ہی کچھ اور تھے