Add Poetry

پسِ پردہ نہیں ، دیکھا تو کیا دیکھا

Poet: اخلاق احمد خان By: Akhlaq Ahmed Khan, Karachi

پسِ پردہ نہیں ، دیکھا تو کیا دیکھا
جو دِکھایا وہی ، دیکھا تو کیا دیکھا

بات بڑھ چُکی ہوتی ہے بات کُھلنے تک
اُٹھے پردے تبھی ، دیکھا تو کیا دیکھا

سُلطان و سَالار کے دَبدَبے سے مُنصف نے
چُراٸیں کبھی نظریں کبھی ، دیکھا تو کیا دیکھا

جب أنکھیں بےگناہی کی فریاد کرتی ہَوں
جواب پھر ، منطقی دیکھا تو کیا دیکھا

”اخلاق“ چراغ کے بُجھتے ہی سب کچھ چھوٹ جاتا ہے
چَمکتی پُتلی سے جو چاہا ، سبھی دیکھا تو کیا دیکھا

Rate it:
Views: 804
27 Oct, 2019
Related Tags on Life Poetry
Load More Tags
More Life Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets