Add Poetry

چشم نم پر مسکرا کر چل دیئے

Poet: ماہر القادری By: نعمان علی, Quetta

چشم نم پر مسکرا کر چل دیئے
آگ پانی میں لگا کر چل دیئے

ساری محفل لڑکھڑاتی رہ گئی
مست آنکھوں سے پلا کر چل دیئے

گرد منزل آج تک ہے بے قرار
اک قیامت ہی اٹھا کر چل دیئے

میری امیدوں کی دنیا ہل گئی
ناز سے دامن بچا کر چل دیئے

مختلف انداز سے دیکھا کئے
سب کی نظریں آزما کر چل دیئے

گلستاں میں آپ آئے بھی تو کیا
چند کلیوں کو ہنسا کر چل دیئے

وجد میں آ کر ہوائیں رہ گئیں
زیر لب کچھ گنگنا کر چل دیئے

وہ فضا وہ چودھویں کی چاندنی
حسن کی شبنم گرا کر چل دیئے

وہ تبسم وہ ادائیں وہ نگاہ
سب کو دیوانہ بنا کر چل دیئے

کچھ خبر ان کی بھی ہے ماہرؔ تمہیں
آپ تو غزلیں سنا کر چل دیئے

Rate it:
Views: 1026
18 Apr, 2022
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets