Add Poetry

کاغز پر کاٹ کاٹ کر اپنی عمر  گھٹا دی ھے

Poet: ا ے ایس عارف By: ا ے ایس عارف , Mississauga

اپنی پرچھائیوں کے گھیروں سےایک بزم سجا دی ھے
اور ان کے لئیے راستے میں ایک شمع جلا دی ھے

راھوں کو تکتے تکتے آنکھیں پتھرا گئی ھیں
انہیں آنکھوں کے پتھروں سے انکی مورت بنا دی ھے

ھؤاوں سے پوچھتیں ھیں کوئی پیغام لا ئے ھو
صبا کو رو کے رکھیں ایک دیوار بنا دی ھے

جگنوں ھیں بے قرار ان کو لانے کے لئیے
روشنیوں کی معزرت سے چھٹی کرا دی ھے

شاید وہ ھمیں اپنے قابل سمجھ سکیں
کاغز پر کاٹ کاٹ کر اپنی عمر گھٹا دی ھے

وہ آ کر اتنے قریب سے لوٹ کر چلے گئے
میر ے تو جزبوؤں کی ھنسی اڑا دی ھے

بچڑ کر وہ گیا ھمارہ کیا قصور
تل تل مر ے جئیے خود کو سزا دی ھے

کاغز کی کشتی ڈو بی غم منا رھے ھیں
جیون کی پختہ کشتی خود سے جلا دی ھے

اس دنیا میں اب عارف کچھ نہ رھا ھے باقی
اس میلے سے ھم نے اپنی دکان بڑھا دی ھے

 

Rate it:
Views: 401
22 May, 2013
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets