Add Poetry

کبھی تقصیر جس نے کی ہی نہیں

Poet: اسماعیل میرٹھی By: Aqib, Lahore

کبھی تقصیر جس نے کی ہی نہیں
ہم سے پوچھو تو آدمی ہی نہیں

مر چکے جیتے جی خوشا قسمت
اس سے اچھی تو زندگی ہی نہیں

دوستی اور کسی غرض کے لئے
وہ تجارت ہے دوستی ہی نہیں

یا وفا ہی نہ تھی زمانے میں
یا مگر دوستوں نے کی ہی نہیں

کچھ مری بات کیمیا تو نہ تھی
ایسی بگڑی کہ پھر بنی ہی نہیں

جس خوشی کو نہ ہو قیام و دوام
غم سے بد تر ہے وہ خوشی ہی نہیں

بندگی کا شعور ہے جب تک
بندہ پرور وہ بندگی ہی نہیں

ایک دو گھونٹ جام وحدت کے
جو نہ پی لے وہ متقی ہی نہیں

کی ہے زاہد نے آپ دنیا ترک
یا مقدر میں اس کے تھی ہی نہیں

Rate it:
Views: 762
27 Oct, 2021
Related Tags on Urdu Ghazals Poetry
Load More Tags
More Urdu Ghazals Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets