Add Poetry

کل بھی بھٹو زندہ تھا

Poet: purki By: m.hassan, karachi

کل بھی بھٹو زندہ تھا
آج بھی بھٹو زندہ ہے

کل بھی عوام بھوکا تھا
آج بھی عوام بھوکا ہے

کل بھی غنڈوں کا راج تھا
آج بھی غنڈوں کا راج ہے

کل بھی روٹی کپٹرا اور مکان کا نعرہ تھا
آج بھی روٹی کپڑا اور مکان کا نعرہ ہے

کل بھی عوام کا استحصال ہوتا تھا
آج بھی ١٠٠ گنا زیادہ استحصال ہوتا ہے

کل لوٹ مار شاید ٥٠٪ تھا
آج لوٹ مار ٥٠٠٪ ہے

کل بھی امن و امان کا فقداں تھا
آج بھی امن و امان کا فقداں ہے

کل بھی مارا ماری تھا
آج بھی مارا ماری ہے

کل بھی عوام بے بس تھا
آج بھی عوام بے بس ہے

کل بھی جمہوریت کا چرچا تھا
آج بھی جمہوریت کا چرچا ہے

کل بھی عوام مرتا تھا
آج بھی عوام مرتی ہے

کل پیڑول ٥٦ کا تھا
آج پیٹرول ١٠٣ کا ہے

کل سی این جی ٣٠ کا تھا
آج سی این جی ٩١ کا ہے

کل آٹا ١٠ کا تھا
آج آٹا ٣٦ کا ہے

کل دودھ ٢٠ کا تھا
آج دودھ ٧٠ کا ہے

کل ہر چیز سستی تھی
آج ہر چیز مہنگی ہے

کل بھی غریب کی اُجرت بہت کم تھی
آج بھی غریب کی اُجرت کم سے کم ہے

لیکن

کل بھی بھٹو زندہ تھا
آج بھی بھٹو زندہ ہے

اور

کل تک عوام زندہ تھا
آج عوام مفلوک الحال ہے

کل بھی یہ نعرہ دھوکا تھا
آج بھی یہ تعرہ دھوکا ہے

 

Rate it:
Views: 373
02 Feb, 2013
More Political Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets