Add Poetry

کہاوت کی زبانی

Poet: زاہد By: زاہد, karachi

بہروں میں کیا بانسری ، کیا باجاہے
اندھوں کو آئینہ دینا ، بیجا ہے

کیسے دکھلائیں یہ ، نابینوں کو ہم
گرگٹوں نے , رنگ بدلا دوجا ہے

میں کہوں حاجی ، تُو کہہ ملا مجھے
ایسے اک دوجے کی , ہوتی پوجاہے

کہتے تھے اندھوں میں کانا راجا پر
اب تو اندھوں میں ، اندھا ہی راجا ہے

لٹ گیا جب پورا گھر, تو کھوجی نے
چورکی داڑھی میں ، تنکا کھوجا ہے

آس، مت ان بادلوں سے رکھنا تم
کیا ، کبھی برسا ہے وہ ، جو گرجا ہے

گنجے کو ناخن نہیں دے رب مگر
آج ہر ناخنوں والا گنجا ہے

کہنا زاہد کو بہت ہی تھا مگر
سب کہاوت ، کی زبانی بھیجا ہے

 

Rate it:
Views: 308
09 Mar, 2020
Related Tags on Life Poetry
Load More Tags
More Life Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets