آنکھوں کے رستے میں نے دل میں تمہیں اتارا ہے
تمہاری یادوں سے اپنے اجڑے دل کو سنوارا ہے
تم کیسے کہ سکتے ہو ہم نے تمہیں پکارا نہیں
ہم نے ایک دو بار نہیں تمہیں بارھا پکارا ہے
آپ کی چاہت نہ ہوتی تو شاید ہم نہ جی پاتے
ہم نے اپنا جیون آپ کی آرزو میں گزارا ہے
جینے کا آسرا ہے نہ امید کا کوئی کنارا ہے
ایک طرفہ محبت ہے بس یہی سہارا ہے
غیر جان کر عظمٰی تم نے جسکا دامن چھوڑا دیا
سمجھو تو اس دنیا میں ایک وہ ہی تمہارا ہے