ہر کسی نے دائرہ ذات میں بنایا ہے جہاں اپنا چھوٹی سی اس زمیں پہ سب کا ہے آسماں اپنا ہر پرندہ اس قید خانے سے رہائی چاہے گا جس روز زمانے نے اتارا لباس گلستاں اپن