Add Poetry

ہمیں حسیں ملاقات کی طلب رہے گی

Poet: By: AB shahzad, Mailsi

ہمیں حسین ملاقات کی طلب رہے گی
گزاری مل کے تھی اس رات کی طلب رہے گی

کہ بات کا پتہ چل جاتا ہے قبیلے کا
اگر حسیں بھی ہو اوقات کی طلب رہے گی

خسارہ لطف ہمیں ہجر کرب دے رہا ہے
ہر لمحے ہم کو تو شادات کی طلب رہے گی

تمہیں ہی پیار تو بے لوث اس لیے کیا ہے
تمہیں تو پھر مرے جذبات کی طلب رہے گی

دیے تھے ہم نے کبھی فرط اشتیاق سے ہی
تمہیں انہی حسیں لمحات کی طلب رہے گی

لٹا دی ہم نے تو شہزاد اپنی دولت سب
کہ اشتیاق سے سوغات کی طلب رہے گی

Rate it:
Views: 554
15 Dec, 2020
Related Tags on Friendship Poetry
Load More Tags
More Friendship Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets