Add Poetry

ہوا نے چپکے سے کھولا تھا رات دروازہ

Poet: Dr.Zahid Sheikh By: Dr.Zahid Sheikh, Lahore,Pakistan

تعریف کیسے ہو تیری ذرا بتا مجھ کو
جو بھائے دل کو ترے حرف وہ سکھا مجھ کو

نجانے تو تھا کہاں ڈھونڈتا رہا ہوں میں
سنائی دیر سے دی ہے تری صدا مجھ کو

دعائیں تیرے لیے مانگتا ہوں میں ہر دم
یہ اور بات کہ تو دے نہ دے دعا مجھ کو

خفا نہ ہونا مری سادگی کو سہہ لینا
برا نہیں ہوں سمجھنا بھی نہ برا مجھ کو

یہ میرے گیت اگر تیرے دل کو بھاتے ہیں
تو ساز پیار کے لے کر انھیں سنا مجھ کو

سنا ہے تیرے بھی دل میں امنگ جاگی ہے
خبر ہے ساری تو چاہے نہ اب بتا مجھ کو

ہوا نے چپکے سے کھولا تھا رات دروازہ
تو مجھ سے ملنے چلی آئی یہ لگا مجھ کو

وہ آئے گا نہ کبھی اس کا انتظار نہ کر
تھی نیند آدھی تو وجدان نے کہا مجھ کو

سخن کا شہر ، رفیقوں کی یہ حسیں محفل
رہے گا یاد تو زاہد یہ سب سدا مجھ کو

Rate it:
Views: 1150
19 May, 2013
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets