یوں نہ دیکھو پیار سے، ہم بہت ترسائے ہوئے ہیں
لبوں پہ مسکراہٹ ،اآنسو پلکوں تک آئے ہوئے ہیں
تم نے اپنا کے ہم کو، بڑا احسان کیا ہے ہم پر
ورنہ ہم تو جاناں، زمانے بھر کے ٹھکرائے ہوئے ہیں
تیری محبت کو جو پایا ،تو لو جیت گئے ہم بھی
ورنہ ہر میدان میں ہم تو شکست ہی کھائے ہوئے ہیں
تم بھی ستاؤ گے اب ہمیں ؟ خیر کوئی بات نہیں
تم سے کیا گلہ ہم تو ہر شخص کے ستائے ہوئے ہیں
تم نے کہا تھا نا دانی،کہ تم بن جی نہیں سکتے
اسی اک بات پہ جاناں!آج تک ہم اترائے ہوئے ہیں