آئی پی ایل کا فیصلہ کن مرحلہ چھوڑ کر پاکستان کے خلاف سیریز کو ترجیح دینے پر انڈیا میں انگلش کھلاڑیوں پر تنقید

آئی پی ایل کی مختلف فرنچائز سے منسلک انگلش ٹیم کے کھلاڑی پلے آف راؤنڈ سے پہلے ہی ٹونامنٹ چھوڑ کر واپس جا رہے ہیں اور اس پر انڈین شائقین میں کافی غم و غصہ پایا جاتا ہے۔
انگلینڈ ٹیم کے مینیجننگ ڈائیریکٹر کا کہنا ہے کہ آئی پی ایل کے اختتام سے قبل واپس آنے کا فیصلہ جوز بٹلر کا تھا
Getty Images
انگلینڈ ٹیم کے مینیجننگ ڈائیریکٹر کا کہنا ہے کہ آئی پی ایل کے اختتام سے قبل واپس آنے کا فیصلہ جوز بٹلر کا تھا

ماضی میں جب بھی پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کے دوران بین الاقوامی کھلاڑی اپنی قومی ڈیوٹی، سکیورٹی، کورونا یا دیگر وجوہات کی بنا پر بیچ ٹورنامنٹ واپس چلے جاتے تھے تو یہ پاکستانی شائقین کے لیے بے انتہا غم و غصے کا باعث ہوتا تھا۔

جیسے سنہ 2020 میں پی ایس ایل کے سیمی فائنل سے قبل لاہور قلندرز کے آل راؤنڈر کرس لِن اور ڈیوڈ ویزے کو کورونا وبا کے باعث ٹیم کو چھوڑ کر واپس جانا پڑا۔

لیکن اب انڈین پریمیئر لیگ (آئی پی ایل) کو بھی ایسی ہی کچھ صورتحال کا سامنا ہے کیونکہ انگلینڈ کے کھلاڑی پاکستان کے ساتھ ہوم ٹی ٹوئنٹی سیریز کے لیے واپس چلے گئے ہیں۔ وہ بھی جب آئی پی ایل 2024 کا سیزن اپنے آخری مراحل میں ہے اور اگلے منگل سے پلے آفس ہیں۔

کولکتہ نائٹ رائڈرز، راجستھان رائلز اور سن رائزرز حیدرآباد پہلے ہی پلے آف کے لیے کوالیفائی کر چکے ہیں جبکہ پلے آف کی آخری ٹیم کا فیصلہ سنیچر کو رائل چیلنجرز بنگلور اور چنائے سپر کنگز کے درمیان میچ میں ہوگا۔

ایسے میں جب تمام ٹیموں کو اپنے بہترین کھلاڑیوں کی پہلے سے بھی زیادہ ضرورت ہے، مختلف ٹیموں سے منسلک انگلینڈ کے کھلاڑی آئی پی ایل چھوڑ کر واپس جا رہے ہیں۔

انگلینڈ کے واپس جانے والے کھلاڑیوں میں راجستھان رائلز کے جوز بٹلر، رائل چیلنجرز بنگلور کے وِل جیکس اور ریس ٹوپلی، چنائے سپر کنگز کے معین علی، پنجاب کنگز کے لیام لیونگ سٹون، جونی بیرسٹو اور سیم کرن جبکہ کولکتہ نائٹ رائڈرز کے فِل سالٹ شامل ہیں۔

راجستھان رائلز نے جوز بٹلر کی واپسی کی ایک ویڈیو شیئر کی ہے جس پر لکھا ہے کہ ’جوز بھائی، ہم آپ کو بہت یاد کریں گے۔‘

https://twitter.com/rajasthanroyals/status/1790005446926901507

انگلینڈ کے کھلاڑیوں کے اس فیصلے کے بعد انڈین سوشل میڈیا پر ایک بحث چھڑ گئی ہے کہ آیا غیر ملکی کھلاڑی اپنی فرنچائز کو ایسے بیچ ٹورنامنٹ چھوڑ کر جاسکتے ہیں۔

جہاں اس بات پر انڈین شائقین میں غم و غصہ پایا جاتا ہے تو وہیں سابق انڈین کرکٹرز بھی انگلش کھلاڑیوں پر تنقید کرتے نظر آ رہے ہیں۔

سابق انڈین کپتان سنیل گواسکر نے ویب سائٹ مڈ ڈے کے لیے اپنے ایک کالم میں لکھا ہے کہ انڈین بورڈ بی سی سی آئی کو چاہیے کہ انگلش بورڈ ای سی بی اور انگلش کھلاڑیوں کو اس پر سزا دے۔

گواسکر کا کہنا ہے کہ وہ کھلاڑیوں کی جانب سے اپنے ملک کے لیے کھیلنے کو ترجیح دینے کے حق میں ہیں تاہم مختلف فرنچائزز کو پورے سیزن کے لیے دستیابی کی یقین دہانی کروانے کے بعد ٹورنامنٹ کو بیچ میں چھوڑ کر جانا ٹھیک نہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ فرنچائزز کو نہ صرف ان کھلاڑیوں کی فیس میں کٹوتی کی اجازت دی جانی چاہیے بلکہ انگلش بورڈ کو کھلاڑیوں کی فیس کا 10 فیصد کمیشن بھی نہ دیا جائے۔

دوسری جانب سابق انڈین فاسٹ بالرعرفان پٹھان نے ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر تبصرہ کیا کہ ’پورے سیزن کے لیے آیا کریں، ورنہ مت آئیں۔‘

https://twitter.com/IrfanPathan/status/1790805159183868401

’آئی پی ایل کی اگلی نیلامی میں انگلش کھلاڑیوں کی قیمت ہی نہ لگے تو؟‘

ایکس پر راضی نامی ایک صارف کا کہنا تھا کہ انگلینڈ کے کھلاڑیوں کا آئی پی ایل چھوڑ کر جانا سراسر بی سی سی آئی کی نااہلی ہے۔ ’آپ اپنی ٹیم (فرنچائز) کو اہم موڑ پر ایسے نہیں چھوڑ سکتے۔‘

ایک اور صارف کا اس صورتحال پر تبصرہ کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ای سی بی اپنے کھلاڑیوں کو آئی پی ایل سے واپس بلوا کر کرکٹ کا کوئی فائدہ نہیں کر رہا ہے۔

’کیسا ہو اگر اگلی نیلامی میں انگلش کھلاڑیوں کی قیمت ہی نہ لگے؟‘

https://twitter.com/dipjyotig/status/1790381943164465431

ایک اور صارف اجیت شاہ کا کہنا تھا کہ انگلینڈ کرکٹ بورڈ آئی پی ایل کے ساتھ ایسا سلوک کر رہے ہیں جیسے یہ کوئی گلی محلے کی کرکٹ ہو۔

وہیں بعض شائقین نے انگلش کھلاڑی کی جانب سے قومی ڈیوٹی کو ترجیح دینے کو سراہا ہے۔ جیسے سمیپ راج گرو نامی صارف کا کہنا تھا کہ شاید ای سی بی جانتی ہے کہ کرکٹ ’کلب کے ذریعے نہیں بلکہ قومی ٹیم کے بل پر چلتی ہے۔‘

ایک اور صارف کا کہنا تھا کہ جہاں انڈین کھلاڑی طویل عرصے سے آئی پی ایل میں مصروف ہیں وہیں انگلش کھلاڑی ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کی تیاری کر رہے ہیں۔

Phil Salt celebrates after scoring 50
Getty Images

انگلینڈ نے اپنے کھلاڑیوں کو آئی پی ایل سے واپس کیوں بلایا؟

پچھلے ماہ کے آخر میں جب انگلینڈ کرکٹ بورڈ نے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کے لیے اپنے ابتدائی ٹیم کا اعلان کیا تو اس کے بعد ٹیم کے مینیجنگ ڈائریکٹر روب کی نے کھلاڑیوں کو آگاہ کر دیا تھا کہ ورلڈ کپ سکواڈ میں شامل کھلاڑیوں کو 22 مئی سے پاکستان کے خلاف شروع ہونے والی سیریز میں حصہ لینے کے لیے واپس آنا پڑے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ ’آپ کھلاڑیوں کو بغیر کسی وجہ کے واپس نہیں بلا سکتے۔‘

’مثال کے طور پر ہم فِل سالٹ کو نہیں کہہ سکتے تھے کہ واپس آؤ اور اگلے 15 دن آرام کرو۔ لیکن انگلینڈ کی سیریز سے پہلے کچھ وقت ہے جب ہم کھلاڑیوں کو انگلینڈ کی ڈیوٹی کے لیے واپس لا سکتے ہیں۔‘

روب کی نے انکشاف کیا ہے کہ آئی پی ایل کے اختتام سے قبل کھلاڑیوں کو واپس بلانے کا فیصلہ خود آئی پی ایل میں شریک انگلش کپتان جوز بٹلر کا تھا۔

ان کے مطابق بٹلر کا کہنا تھا کہ وہ پاکستان کے خلاف سیریز کے ذریعے ورلڈ کپ کی تیاریاں شروع کرنا چاہتے ہیں۔

پاکستان اور انگلینڈ کے درمیان چار میچوں کی ٹی ٹوئنٹی سیریز 22 مئی سے شروع ہو رہی ہے جبکہ ٹی ٹونٹی ورلڈ کپ 2 جون سے شروع ہوگا۔

انگلینڈ اپنا پہلا میچ سکاٹ لینڈ کے خلاف 4 جون کو کھیلے گا۔


News Source   News Source Text

BBC
مزید خبریں
کھیلوں کی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.