آپ کو یہ جان کر یقیناً تشویش ہوگی کہ 2013 میں سمارٹ فونز نے صرف امریکہ میں 4109 زندگیوں کو نگل لیا۔ اس سے دو سال پہلے سمارٹ فون کے استعمال کے دوران ہلاک ہونے والوں کی تعداد 4432 تھی جب کہ اسی عرصے میں 69000 سے زیادہ افراد زخمی ہوئے۔ اس سلسلے میں تازہ اعداد و شمار دستیاب نہیں ہیں۔ ان میں سے زیادہ تر حادثے نیویارک، لاس اینجلس اور شکاگو میں ہوئے کیونکہ ان گنجان آباد شہروں میں پیدل چلنے والوں کی تعداد بہت زیادہ ہے۔ اوہائیو سٹیٹ یونیورسٹی میں ہونے والی اس تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ مہلک حادثوں کا شکار ہونے والوں کی عمریں 16 سے 25 سال کے درمیان تھیں۔ اسی سلسلے میں نیویارک کی سٹونی بروک یونیورسٹی کی ایک تحقیق کے مطابق پیدل چلتے ہوئے سمارٹ فون کی سکرین استعمال کرنے کی صورت میں راستہ بھٹک کر سڑک پر آنے کا امکان 61 فی صد ہوتا ہے۔ بچوں کے تحفظ کے لیے کام کرنے والی ایک تنظیم ’سیف کڈز ورلڈ وائیڈ آرگنائزیشن کا کہنا ہے کہ سڑک کے حادثوں میں ہلاک اور شدید زخمی ہونے والوں میں 50 فی صد 15 سے 19 سال کی عمروں کے نوجوان ہوتے ہیں۔ زیادہ تر حادثات اس وقت ہوئے جب فون پر نظریں جمائے وہ بے دھیانی میں فٹ پاتھ سے سڑک پر آ گئے۔ پیدل چلتے ہوئے سمارٹ فون پر ٹیکسٹنگ اور انٹرنیٹ میں تاک جھانک صرف امریکہ کے نوجوانوں کا ہی مسئلہ نہیں ہے بلکہ دوسرے ممالک بھی اس سے منسلک حادثات کا ہدف بن رہے ہیں۔
|