کیا آپ بھی فرنچ فرائز شوق سے کھاتے ہیں؟ اگر ہاں تو فوراً چھوڑ دیں ورنہ۔۔۔

image

آج کل نوجوان ہوں یا درمیانی عمر کے افراد، شام کی چائے کے ساتھ اگر سموسے ہو جائیں تو کیا ہی بات ہے، پھر پکوڑے اور فرنچ فرائز بھی کسے کھانا نہیں پسند؟ موسم اچھا ہو یا کوئی مہمان گھر پر آئے، ہم فوراً سموسے منگوا لیتے ہیں کچھ افراد گھر میں پکوڑے بھی بناتے ہیں۔

لیکن کیا یہ کھانا ہماری صحت کے لیے اچھا ہے؟

طبی ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ فرنچ فرائز، سموسے اور پکوڑے سمیت دیگر تلی ہوئی غذائیں کھانے سے فالج اور دل کے عارضہ کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔

جرنل ہارٹ نامی جریدے میں شائع ہونے والی تحقیق میں کہا گیا ہے کہ تلی والی اشیاء دل کی شریانوں سے متعلق بیمایوں کا خطرہ بڑھا دیتی ہیں، ان امراض میں ہارٹ اٹیک اور فالج نمایاں ہیں۔

ماہرین کے مطابق تلی ہوئی غذاؤں میں چکنائی جذب ہوجاتی ہے جو کیلریز میں اضافہ کرتی ہے۔ تاہم بازار میں دستیاب فرائیڈ غذاؤں میں ٹرانس فیٹس کا استعمال دیکھا گیا۔

ٹرانس فیٹس کا استعمال غذاؤں میں ذائقہ بڑھانے کے لیے کیا جاتا ہے، جبکہ ٹرانس فیٹس بییکری میں دستیاب بسکٹس اور دیگر متعدد اشیا میں بھی پایا جاتا ہے، جسے انسانی صحت کے لیے خطرناک حد تک نقصان دہ سمجھا جاتا ہے۔

تحقیق کے مطابق تلی ہوئی غذاؤں سے فالج کا خطرہ 28 فیصد، امراض قلب کا 22 فیصد جبکہ دل کے دورہ کا خطرہ 37 فیصد بڑھ جاتا ہے۔ اور اگر کوئی شخص اوسطاً ہر ہفتے 114 گرام مذکورہ غذاؤں کا استعمال کرتا ہے تو اس میں ہارٹ فیلیئر کا خطرہ 12، امراض قلب 2 جبکہ ہارٹ اٹیک اور فالج کا خطرہ 3 فیصد تک بڑھ جاتا ہے۔


About the Author:

مزید خبریں
سائنس اور ٹیکنالوجی
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.