اچانک کسی کو بھی کوئی بھی بیماری ہو جائے تو سوچ میں پڑ جاتے ہیں کہ یہ کیسے ہوگیا ہم نے تو ایسا کچھ کیا ہی نہیں نہ کھایا نہ پیا پھر کیسے بیماری میں مبتلا ہوگئے، اسی شش و پنج میں لگے رہتے ہیں اور اس وقت یہی صورتحال بھارت میں ہے جہاں صرف بُخار سے 50 بچے جاں بحق ہوگئے مگر اس کی وجہ ڈاکٹروں کو بھی اب تک معلوم نہ وہسکی، کہا یہ جا رہا ہے کہ یہ ڈینگی وائرس یا ملیریا کے ہی ذیلی اثرات ہوسکتے ہیں یا پھر گندگی اور گندے پانی کا استعمال زیادہ کرنے سے یہ پُر اسرار بُخار ہوا ہے۔
بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق
والدین بتاتے ہیں کہ :
''
پُورے دن کھیل کُود کر بچہ رات کو صحیح سوتا ہے اور جب صبح اٹھتا ہے تو پسینے سے شرابور ہوتا ہے ، بُخار تیز چڑھا ہوا ہوتا ہے اور یوں اچانک موت ہو رہی ہے، ہمیں تو سمجھنے کا بھی وقت نہیں لگا کہ بچے نے ایسا کیا کھایا یا کس جگہ گیا کہ وہاں گندگی تھی اور بچہ یوں بیمار ہو کر دم توڑ گیا۔
''