جہاز کے ٹوائلٹ میں گلاس کیوں رکھا جاتا ہے؟ جہاز کے ٹوائلٹ سے متعلق چند باتیں جو اکثر لوگوں کو معلوم نہیں ہوتیں

image

جہاز میں سفر کرنا ہر شخص کی خواہش ہوتی ہے لیکن کیا آپ جانتے ہیں کہ جہاز کے باتھ روم ہمارے عام باتھ روم سے کافی مختلف ہوتے ہیں جس کی وجہ کم جگہ میں ہر چیز کا خیال رکھنا ہوتا ہے۔ جہاز کے باتھ روم چھوٹے مگر اسمارٹ ہوتے ہیں۔ آئیے ہم آپ کو ان کی تفصیل بتاتے ہیں۔

کموڈ کور

جہاز میں کموڈ کور کے نام سے ایک ایسا کور بھی موجود ہوتا ہے جو ٹشو جیسا ہوتا ہے۔ اس کو کموڈ استعمال کرنے سے پہلے اس کے اوپر بچھایا جاتا ہے۔ استعمال کے بعد کور کو پھینک دیا جاتا ہے۔ اس کا مقصد لوگوں کی صحت کی حفاظت اور انھیں جراثیم سے بچانا ہوتا ہے کیوں کہ جہاز میں دنیا کے مختلف کونوں سے آئے مسافر موجود ہوتے ہیں جو اپنے ساتھ مختلف جراثیم بھی لاتے ہیں۔ یہ کور ان جراثیم سے بچنے میں لوگوں کی مدد کرتا ہے۔

مختلف لڈز کا مقصد اور ان کا استعمال

دروانے کا لاک بہت جدید قسم کا ہوتا ہے اس میں ناب کو ایک جانب سے دوسری جانب کر کے دروازہ لاک کیا جاتا ہے۔ اس کے علاوہ ٹوائلٹ کی سیٹس میں مختلف قسم کے ڈھکن ہوتے ہیں۔ ایک ڈھکن تو کموڈ کو کھولنے اور بند کرنے کا ہوتا ہے۔ جب کے اس کے نیچے ایک اور لڈ ہوتی ہے جسے احتیاطاً استعمال کیا جاسکتا ہے۔

باتھ روم میں گلاس کیوں ہوتا ہے؟

شاید آپ بھی باتھ روم میں گلاس دیکھ کر حیرت میں مبتلا ہوجائی تو ہم آپ کو پہلے ہی بتا دیں کہ یہ گلاس پانی پینے کے لئے نہیں بلکہ رفع حاجت کے لئے رکھے جاتے ہیں۔ عام طور پر جہاز میں اس مقصد کے لئے ٹشو پیپر رکھے جاتے ہیں مگر مسلم کمیونٹی اور دیگر کچھ کمیونٹیز کے لوگوں کو پانی کی ضرورت ہوتی ہے جن کی وجہ سے یہ ڈسپوزیبل گلاس وہاں رکھے جاتے ہیں۔

نل میں بٹن

نل کے اوپر بٹن موجود ہوتے ہیں جس میں سرخ رنگ کا مطلب گرم پانی کا بٹن اور نیلے رنگ کا بٹن ٹھنڈے پانی کے لئے ہوتا ہے۔ پانی ان بٹنز کو دبانے کے علاوہ نل کے نیچے ہاتھ رکھنے سے بھی آنے لگتا ہے۔


About the Author:

Khushbakht is a skilled writer and editor with a passion for crafting compelling narratives that inspire and inform. With a degree in Journalism from Karachi University, she has honed her skills in research, interviewing, and storytelling.

مزید خبریں
عالمی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.