آپ نے اکثر لوگوں کو محاوروں میں دن اور رات کے دورانیہ کے بارے میں سنا ہوگا کہ کبھی کے دن بڑے تو کبھی کی راتیں کیونکہ سردیوں کی راتیں اور گرمیوں کے دن بڑے ہوتے ہیں لیکن کیا آپ جانتے ہیں کہ دنیا بھر میں دن اور رات کا دورانیہ ایک جیسا کب ہو گا، اگر نہیں جانتے تو ہم آپ کو بتاتے ہیں۔
ہماری زمین سورج کے گرد گھومتے ہوئے مدار میں ایک جانب جھکتی ہے جس کے نتیجے میں سال میں کچھ مواقعوں پر سورج کی روشنی اور حرارت زیادہ یا کم مقدار میں براہ راست ہمارے سیارے تک پہنچتی ہے۔
سائنسی ماہرین کے مطابق ہر سال 21 سے 24 ستمبر کے درمیان شمالی نصف کرے میں موسم خزاں جبکہ جنوبی نصف کرے میں بہار کا آغاز ہوتا ہے۔اعتدال خریفی سے پہلے سورج شمال مشرق سے طلوع ہوتا ہے جبکہ اعتدال خریفی کے بعد جنوب مشرق سے طلوع ہوگا۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ اعتدال خریفی کے موقع پر چونکہ سورج خط استوا کے اوپر ہوتا ہے تو دنیا میں لگ بھگ ہر جگہ سورج کی روشنی یکساں مقدار میں پہنچتی ہے۔اس موقع پر دن اور رات کی لمبائی بھی لگ بھگ یکساں ہوتی ہے یعنی 12، 12 گھنٹے ہوتی ہے۔
ایسا ہی مارچ میں بھی ہوتا ہے، دن اور رات کا دورانیہ مارچ اور ستمبر میں یکساں ہو جاتا ہے لیکن کچھ جگہوں پر ایسا نہیں ہوتا۔ اس سال اعتدال خریفی کا آغاز آج 23 ستمبر (پاکستانی وقت کے مطابق 23 ستمبر کو دن 11 بج کر 49 منٹ) کو ہوگا۔