کراچی، قومی نصاب کونسل کے تحت طلبہ کو جدید دور کے تقاضوں سے ہم آہنگ کرنے کے لیے وفاق کے بعد تمام صوبوں میں 28 سال بعد نویں سے بارہویں جماعت میں نئے مضامین متعارف کروا دیے گئے۔
قومی نصاب کونسل کی جانب سے اختیاری مضامین، ٹریڈ فار ٹیکنیکل ایجوکیشن اور ایڈیشنل ٹیکنیکل مضامین اپ گریڈ کرنے کا فیصلہ ہوگیا ہے اور اب طلبہ جدید دور سے ہم آہنگ نئے مضامین پڑھ سکیں گے۔
اس ضمن میں ڈائریکٹر نیشنل کریکولم کونسل ڈاکٹر مریم چغتائی نے بتایاکہ وفاق کے بعد اب تمام صوبوں یعنی سندھ، پنجاب، بلوچستان اور خیبرپختونخوا میں بھی مرحلہ وار نوٹیفائی کیا جارہا ہے کہ نویں سے بارہویں جماعت کے اختیاری، ٹریڈ فار ٹیکنیکل ایجوکیشن اور ٹیکنیکل مضامین یعنی مجموعی طور پر 83 مضامین اپڈیٹ کیے جائیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ لازمی مضامین 2006 میں جبکہ اختیاری مضامین 1995 میں آخری مرتبہ اپڈیٹ ہوئے تھے، اسی لیے مضامین کو دور حاضر کے مطابق اپڈیٹ کرنا بہت ضروری تھا۔
تعلیمی ویزے پر سعودی عرب جانیوالوں کیلئے بڑی خوشخبری
ڈاکٹر مریم چغتائی نے بتایا کہ نیشنل کریکولم آف پاکستان کے تحت وفاق کے بعد سندھ میں پہلے مرحلے میں رواں سال نویں اور گیارہویں جماعت کے اختیاری مضامین میں نیا تعلیمی نصاب پڑھایا جاسکتا ہے جبکہ اگلے سال 2025 میں دسویں اور بارہویں جماعت میں اپ گریڈ کریکولم پڑھایا جاسکے گا، سندھ کے پاس یہ اختیار ہوگا کہ وہ اپنا نصاب اپڈیٹ کر سکیں۔
انہوں نے کہاکہ فنڈز کی قلت کے باوجود مجموعی طور پر 83 مضامین کی اپ گریڈیشن نوٹیفائی کردی ہے، ٹیکنیکل ایجوکیشن میں نویں سے بارہویں جماعت کے 10، اضافی تکنیکی مضامین کے 14 اور اختیاری کے 38 مضامین اپ گریڈ کیے جا رہے ہیں۔
ڈائریکٹر نیشنل کریکولم کونسل کا کہنا تھا کہ ٹیکنیکل ایجوکیشن کے مضامین میں میڈیکل ٹیکنالوجی، فیشن ڈیزائننگ اور ڈریس میکنگ، گرافک ڈیزائننگ اور میڈیا پروڈکشن، مہمان نوازی اور سیاحت کا انتظام، ڈیٹا کوڈنگ سمیت دیگر مضامین ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ نویں سے بارہویں جماعت کے اضافی تکنیکی مضامین میں اشتہار، ٹیلی کمیونیکیشن ٹیکنالوجی، سول کنسٹرکشن، کمپیوٹر ایپلیکیشن، کمپیوٹر ہارڈویئر، مارکیٹنگ، انٹرپرینیورشپ، ایونٹ مینجمنٹ، فوڈ پروسیسنگ اور تحفظ، موٹر وائنڈنگ، آٹومیشن اور روبوٹکس ٹیکنالوجی، ویلڈنگ، لکڑی کے کام کے مضامین شامل ہیں۔