’ٹِم سائفرٹ کا پیغام ادھورا رہ گیا‘

اگرچہ پیس سے سامنا ہوتے ہی کیوی مڈل آرڈر نے پھر سے انگڑائی لے کر میچ میں اپنی حیثیت جتانے کی کوشش کی مگر شاہین آفریدی اپنے بہترین پر آئے اور ایک ہی اوور میں ساری کہانی سمیٹ کر رکھ دی۔

جس سفاکی سے ٹم سائفرٹ نے محمد عامر کے اوپننگ سپیل کی پہلی گیند کو لانگ آن کے اوپر سے 90 میٹر کا ہتک آمیز چھکا رسید کیا، وہ محض ایک شاٹ نہیں، ایک پیغام تھا جو یہ کیوی ٹیم اپنی ناتجربہ کاری کا ٹھٹھہ اڑانے والوں کو دینا چاہ رہی تھی۔

محمد عامر نے آف سٹمپ کے باہر فل لینتھ پر وہ سست رفتار لیگ کٹر پھینکا جو عموماً ڈیتھ اوورز میں ان کا ایک موثر ہتھیار ہوتا ہے۔ لیکن یہاں سائفرٹ نے ان کی لینتھ اور پلان فوراً بُوجھ لیا اور ایک تحکمانہ انداز میں کراؤڈ کے بِیچ اٹھا پھینکا۔

کیویز کو ایشیائی کنڈیشنز میں اپنی آخری سیریز جیتے ہوئے پانچ برس ہو چکے ہیں۔ گو، اس نوآموز کیوی سکواڈ سے ایسے مقابلے کی توقع کسی کو نہ تھی مگر یہاں سائفرٹ عزم کر رہے تھے کہ وہ اس نوجوان ٹیم کے ہمراہ تاریخ رقم کرنے کا موقع ضائع نہیں کریں گے۔

محمد عامر کا پہلا اوور پاکستان کو پندرہ رنز میں پڑا اور پاکستان دوسری بار اس میچ سے باہر جاتا دکھائی دیا۔ پہلی بار یہ کیفیت پاکستان پر تب طاری ہوئی جب فخر زمان کریز پر آئے۔

فخر زمان تن تنہا پاکستان کے لیے کئی ایسی قابلِ ذکر فتوحات حاصل کر چکے ہیں جو ان کی صلاحیتوں کی تائید میں لائی جا سکتی ہیں مگر ٹی ٹوئنٹی کرکٹ میں ان کی حالیہ مشکلات یہاں ایک بار پھر کھل کر سامنے آئیں۔

پاور پلے کے بعد پاکستانی اننگز کو وہ اٹھان پکڑنا تھی کہ جس سے 190 رنز کے مجموعے کی راہ ہموار ہوتی۔ گو، دوسرے کنارے سے بابر اعظم رنز بٹورتے رہے مگر فخر زمان کی ابتدائی مشکلات سجھاتے سجھاتے مڈل اوورز بیت گئے اور اچانک ڈیتھ اوورز آن پڑے۔

مڈل اوورز میں کیوی سپنرز حاوی ہوئے اور پاکستان کا رن ریٹ گر گیا۔

اگرچہ ورلڈ کپ سے پہلے سلیکشن کے تجربات کے لیے پاکستان کو ابھی دو مزید سیریز میسر ہیں، مگر اب تھنک ٹینک کو یہ بھی سلجھانا ضروری ہو چکا کہ فخر زمان ٹاپ تھری سے باہر پاکستان کے لیے کیسے موثر ثابت ہو سکتے ہیں۔

یہاں، مڈل اوورز کے بوجھ تلے دب کر پاکستان اس مجموعے سے دور رہ گیا جو واضح برتری کی دلیل ہوتا۔

لیکن بابر اعظم کو ایسے بولنگ وسائل میسر تھے جو پاکستان کو میچ میں واپس لا سکتے تھے۔ اور انہوں نے اپنے وسائل کا خوب استعمال کیا۔ اسامہ میر کا پہلا اوور آتے ہی کیوی اننگز پچھلے قدموں پر جا گری۔ عماد وسیم اور شاداب کے اوورز نے ہدف کی جانب پھلانگتے کیویز کو بالکل دیوار سے لگا دیا۔

یہ بھی پڑھیے

اگرچہ پیس سے سامنا ہوتے ہی کیوی مڈل آرڈر نے پھر سے انگڑائی لے کر میچ میں اپنی حیثیت جتانے کی کوشش کی مگر شاہین آفریدی اپنے بہترین پر آئے اور ایک ہی اوور میں ساری کہانی سمیٹ کر رکھ دی۔

ٹم سائفرٹ کا پیغام ادھورا رہ گیا۔

اگرچہ اس کے بعد عباس آفریدی کے آخری اوور کی پہلی گیند پر پاکستانی شائقین کو ایک اور ہچکولہ آیا مگر تب تک کیوی اننگز اپنا اس قدر خسارہ کر چکی تھی کہ وہاں سے میچ میں واپسی ناممکن تھی۔

پاکستان کے لیے خوش آئند بات ہے کہ اس قدر وسیع پیمانے پر تجربات کرنے کے باوجود سیریز ہاتھ سے نہیں گئی۔ اور ایک ہی میچ میں پاکستان کے موجودہ و سابقہ کپتان کا یکے بعد دیگرے بیٹنگ اور بولنگ میں بہترین پرفارمنس دکھانا بھی حوصلہ افزا ہے کہ پچھلے مہینے کے تلخ حوادث کے بعد یہ ٹیم اپنے نئے کرداروں سے کچھ ہم آہنگ ہو رہی ہے۔


News Source   News Source Text

BBC
مزید خبریں
تازہ ترین خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.