Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

باخموت میں یوکرینی اور روسی افواج میں لڑائی،امریکہ کی نئی فوجی امداد

امریکہ نے روس کے خلاف دفاع کے لیے یوکرین کو تقریباً 32 بلین ڈالر کا اسلحہ فراہم کیا ہے۔ (فوٹو: اے ایف پی)
یوکرینی فوج مشرقی شہر باخموت میں روسی فوجیوں کو روکنے کے لیے نئی خندقیں کھود رہی ہیں۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق مہینوں سے روسی فوجی صوبہ ڈونیسک میں باخموت کو وقفے وقفے سے نشانہ بنا رہی ہے۔ یہ ان حصوں میں سے ہے جہاں سب سے زیادہ لڑائی ہو رہی ہے۔
یوکرینی فوج کے تجزیہ کار اولے ژادانوف کا کہنا ہے کہ گذشتہ 24 گھنٹوں میں ہماری افواج نے 170 سے زیادہ حملوں کو پسپا کر دیا ہے۔
ژادانوف کا مزید کہنا تھا کہ روسی باخموت کا شمال، مشرق اور جنوب سے محاصرہ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔  
2022 میں روس کے ہاتھ سے یہ علاقہ نکل گیا تھا۔ روسی حکام کا کہنا ہے کہ باخموت کو دوبارہ سے حاصل کرنا پورے صنعتی علاقے پر قبضے کی جانب ایک قدم ہوگا۔
دوسری جانب امریکہ نے کہا ہے کہ ’جمعے کو جرمنی کے چانسلر کے ساتھ ملاقات میں یوکرین کے لیے نئی فوجی امداد پر بات چیت ہوگی۔‘
حکام کے مطابق واشنگٹن 400 ملین ڈالر کی نئی فوجی امداد کا اعلان کرے گا۔ امکان ہے کہ صدر جو بائیڈن اور جرمنی کے چانسلر اولف شولز کے درمیان ملاقات کا بڑا موضوع یوکرین ہی ہوگا۔
اس فوجی امدادی پیکج سے واقف امریکی عہدیداروں نے بتایا کہ اس میں گائیڈڈ ملٹیپل لانچ راکٹ سسٹم، بریڈلے فائٹنگ وہیکلز کے لیے گولہ بارود اور بکتر بند گاڑیوں کے لیے پُل شامل ہوں گے۔
امریکہ نے روس کے خلاف دفاع کے لیے یوکرین کو تقریباً 32 بلین ڈالر کا اسلحہ فراہم کیا ہے۔ روس نے 24 فروری 2022 کو اپنے مغرب نواز پڑوسی پر حملہ کیا تھا۔

 یوکرین کے شہر تباہی کا منظر پیش کر رہے ہیں۔ (فوٹو: اے ایف پی)

انتظامیہ کے ایک سینیئر اہلکار نے کہا ہے کہ صدر جو بائیڈن اور چانسلر اولف شولز کے درمیان چین کی جانب سے روس کو ممکنہ ہتھیاروں کی فراہمی پر بھی بات چیت کا امکان ہے۔  
جمعرات کو امریکی عہدیداروں نے کہا تھا کہ چین پر ممکنہ نئی پابندیاں عائد کرنے کے لیے واشنگٹن اتحادیوں کی حمایت حاصل کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔
چار امریکی عہدیداروں کا کہنا تھا کہ اگر چین یوکرین جنگ میں روس کو فوجی مدد فراہم کرتا ہے تو واشنگٹن کی جانب سے نئی پابندیاں لگانے کا امکان ہے۔

شیئر: