بڑی تکلیف ہوتی ھے یہ منظر جب بدلتا ھے بڑی تکلیف ہوتی ھے
تم اپنا عکس میری آنکھ کے پردے پہ رہنے دو
Muhammad Javed Mirza
مجھے انجام سے ڈر لگتا ہے مجھے انجام سے ڈر لگتا ہے
سرمئی شام سے ڈر لگتا ہے
دشتِ تنہائی میں دیکھا جو کبھی ماضی کو
تری یادوں سے بھرے جام سے ڈر لگتا ہے
ترے ساتھ بتائے ہوئے ہر اک دن
تجھ سے عہدِ وفا کی ہر اک شام سے ڈر لگتا ہے

میرے آنگن میں بہت پھول محبت کے کھلے
مجھے بس محبت کے انجام سے ڈر لگتا ہے
کوئی کہہ دے نہ یہ احسن تو وہی احسن ہے
اب بتاتے ہوئے اپنے نام سے ڈر لگتا ہے
Ahsan Mirza
اک نگاہءِ مست کے انتظار میں ہوں اک نگاہءِ مست کے انتظار میں ہوں
عرصے سے راہگزرِ خارزار میں ہوں
میں چل پڑا تھا یونہی پیدل سفر پہ لیکن
رستے کی صعوبتوں سے بہت انتشار میں ہوں
ملتے ہیں لوگ ایسے جیسے کے پارسا ہوں
میں تو کوئی جیسے گناہوں کے بار میں ہوں
ہے ظرف جتنا جس کا اتنا وہ کرسکا ہے
میں بھی خودپرستی کے اس کاروبار میں ہوں
سب لوگ اپنے اپنے مطلب کو دیکھتے ہٰیں
محسوس ہوا کہ جیسے سانپوں کے غار میں ہوں
منزل پہ بھی پہنچ کر محسوس ہوا ہے احسن
اب بھی تو میں کسی کے انتطار میں ہوں
Ahsan Mirza
Islam Ki Pukaar Islam Ki Pukaar He Akhoowat-O-Ittihaad
Mulla Ki Pukaar He Nafrat -O- Fasaad
Tukre Tukre Kr Dia Islam Ko Khanoo Me
Baant Dia Musalmanoo Ko Kai Tukroo Me
Makhsoos Kr K Chipka Dia Islam Ko Apne Sath
De Dia Moot Ka Fatwa Jo Uski Na Mane Baat
He Raz Posheeda Ittihaad Ka Islam K Hr Rukn Me
Pr Ye Nadaan Apna Rizq Doondh Raha He Intishar Me
Kartootoo Se Inke Muje Ye Lagta He Aksar
Allah Ke Agent Kum Or Samraj K Agent He Ziada
 
M.HASSAN
Umeed Esi Umeed Py Guzrata Hy Mera Sara Din
Shayd K Wo Laot Aye Aj Sham Sy Pehly
 
M khurram Babu
اب بن بیٹھا ہےوہ رکھوالا دل کا نا جانےکیسےاس نےکھولا تالا دل کا
اب بن بیٹھا ہے وہ رکھوالا دل کا
جو کوئی بھی اس کا پتہ پوچھتا ہے
وہ ہرکسی کو دیتا ہے حوالہ دل کا
یہاں دل جلانے والےتو بہت ملتےہیں
مشکل سےملتا ہےچاہنےوالادل کا
سچی محبت کم ملتی ہے زمانے میں
ہر کوئی ملتا ہےلگانےوالا دل کا
میں اپنےدل کو سد اخوش رکھتا ہوں
تیرگی کو دور کردیتا ہےاجالا دل کا
M.ASGHAR MIRPURI
Kash Dunya K Musalman Kash Dunya K Musalman Aik Or Naik Hotey
Yoo Be Basee Ki Moot Na Mar Rahe Hotey
 
M.Hassan
تیرے آنے کی آس شب غم گزارتا ھوں تیرے آنے کی آس پہ
راتوں کو جاگتا ھوں تیرے آنے کی آس پہ
الجھا ھوا رہتا ھوں سوچوں میں تیری اکثر
ہر لمحہ سنوارتا ھوں تیرے آنے کی آس پہ
تیری جدائی میں اب تو کٹتیں نہیں ہیں راتیں
دن رو رو گزارتا ھوں تیرے آنے کی آس پہ
R.k JAZEB
Kisi Se Itna Muhbat Na Kro Sajrey Huay Wo Phool Tabassum K Pass Hay
Inhe Ko Yaad Kr Lo To Muhabbat Ki Baat Hai
hamid fayyaz
Muhabbat Rooth Jaye To Wafa Jab Masilat Ki Shaal Orhay
Sarad Rut Ka Roop Dharay
Dil K Aangan Mein Utrati Hai
To Palkon Par Sitaron Ki Dhanak Muskurane Lagti Hai
Kabi Khawabon K Aan-Chuwway Khayalon Se B
An Dekhi An Jaani Si
Khushbo Aane Lagti Hai
Kisi K Sang Beetay An-Ginat Lamhon Ki Zanjeerin
Aaanchanak Zehan Mein Jab Gungunati Hain
Nafas K Taar Mein San'nata Uth'ta Hai
To Youn Mehsos Hota Hai
Hawayen Aa K Sargoshi Karti Hain
Muhabbat Ka Tuimhain Idraak Ab To Ho Gaya Ho Ga
Yeh Jo B Zakhm Deti Hai Kabhi Seene Nahi Deti
Muhabbat Rooth Jaye To Kabhi Jeenay Nahi Deti
waqas bhutt
سنو ذرا تو دوست محترم سنو ذرا تو دوست محترم
ہو جائےمجھ پہ نظر کرم
ہمیں تو رشک آتا ہےتم پہ
مگرتم رکھتےنہیں ہمارابھرم
ہیں اور بھی حسیںدنیا میں
مگرہم تجھ پہ مرمٹےہیں صنم
آپ کی طبیعت تو ہےذرا گرم
لیکن ہمیں دل ملا ہے بڑانرم
مجھےتم اپنی پناہ میں لے لو
اگرخالی ہے تمہارے دل کا آشرم
M.ASGHAR MIRPURI
میرے افسانے کی عجیب داستان ہے میرے افسانے کی عجیب داستان ہے
یوں لگتا ہے یہ افسانہ بلا عنوان ہے
ایک ایک کر کےساتھ چھوڑ گئےہیں
میرےدل میں اب کوئی نا ارمان ہے
جس نے محبت کےبدلےجدائی بخشی
اس یار کا مجھ پہ بڑا احسان ہے
یہ ہر کسی کی باتوں میں آجاتا ہے
میری طرح میرا دل بھی نادان ہے
اصغر جس مہ جبیں پہ قربان ہے
اسی کےدم سے رونق جہان ہے
M.ASGHAR MIRPURI
دنیا میں اپنا بھی کوئی۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ دنیا میں اپنا بھی کوئی خریدار ہو گا
کسی کو شاید مجھ سے پیار ہو گا
دن بھر جب مجھے دیکھ نا سکےگا
دل اس کا ملنے کو بےقرار ہو گا
میں جب کھی اس سےدورجاؤں گا
میری جدائی میں وہ اشکبار ہو گا
میں جب کبھی اس سےروٹھ جاؤں گا
وہ مجھےمنانے کوہربار تیارہوگا
کاش مجھےایسا جیون ساتھی ملے
توپھرمیراجیون کتنا خوشگوار ہوگا
M.ASGHAR MIRPURI
روحِ قائد اور فرشتہ کہا مَلک نے روحِ قائد سے
آئو پاک وطن کی سیر کو چلتے ہیں
وہ دیکھو
پسینے میں شرابور
محنت کشوں کا
ڈھلکا ہوا بدن
وہ دیکھو
عدل سے بے بہرہ لوگ
پہنے سیاہ پیرہن
وہ دیکھو
حق بولنے والوں کے
ہاتھوں میں رسن
وہ دیکھو
کوٹھیوں میں بیٹھے
حکمرانوں کو
وہ دیکھو
بارود سے اڑتے دیں کے
روشن دانوں کو
وہ دیکھو
ظلم کی چکی میں پستے
ملت کے قدردانوں کو
وہ دیکھو
رزق ذخیرہ کرتے
بے ایمانوں کو
لئے آنکھوں میں آنسوں
کہا پھر روحِ قائد نے
چلو اب لوٹ چلتے ہیں
یہاں دیکھوں تو کیا دیکھوں؟
یہ لگتا ہی نہیں میرا وطن
کہا ملک نے رکو
ابھی اور بھی کچھ باقی ہے
وہ دیکھو
ہاتھوں میں پرچم لئے
دیوانوں کو
وہ دیکھو
علم کی شمع کے
پروانوں کو
وہ دیکھو
سرحد پہ لڑتے
جوانوں کو
ابھی بھی بہت ہے جذبہ
فقط رہبر کی کمی ہے
جو بتلادے ان کو
تجھ سے ہے تیرا چمن
Ahsan Mirza
کوئی خبر ہی نہیں ان کے آنے جانے کی کوئی خبر ہی نہیں ان کے آنے جانے کی
دِکھے تو آئے چلی یاد چھوڑ جانے کی
میرے زخم ہیں ہرے اور تم یہ کہتے ہو
ذرا گفتار میں کوشش ہو مسکرانے کی
میرے عزم سے میرا حوصلہ نمایاں ہے
اور امیدیں وجہءِ حیات ہیں زمانے کی
بارہا میرے کہنے پہ بھی وہی ہوگا
سنتے ہیں لوگ شوق سے دیوانے کی
احسن فریبِ حسن میں سب گنوا دیا
اترے نہ آزمائش پہ سیانے کی
Ahsan Mirza
دل میں گھر کر جاتے ہیں کئی لوگ دل میں گھر کرجاتےہیں
اورکچھ جلد ہی دل سےاترجاتےہیں
ملنےکےوعدےتو بڑے کرتے ہیں
مگر وقت آتےہی مکر جاتےہیں
دیوانے بڑےنازک مزاج ہوتےہیں
یہ سچےپیارکی خآّطر مر جاتے ہیں
انہیں زمانہ سدا یاد رکھتا ہےاصغر
زندگی میں یہ ایسےکام کر جاتےہیں
M.ASGHAR MIRPURI
نا جانے مجھ سے ناجانےمجھ سے کوئی کیوںپیار نہیں کرتا
میں بھی کسی سےکوئی اصرارنہیں کرتا
مجھ سےباتیں تو بڑی رومانوی کرتا ہے
مگراپنی محبت کا کبھی اقرارنہں کرتا
اس کی ایک بڑی پیاری عادت ہے
مجھے کبھی رسوا سر بازار نہیں کرتا
رب کیڑے کو پتھرمیں روزی دیتاہے
اسی لیےاصغر فکر روز گارنہیں کرتا
M.ASGHAR BIRMINGHAM
میرا دل محبت کا نگر ہو گیا ہے لگتا ہےدعاؤں کا اثر ہو گیا ہے
میرا دل محبت کا نگرہو گیاہے
ہر کوئی یہاں آکربیٹھ جاتا ہے
دل نا ہوا بلکہ راہ گزرہو گیاہے
میرےدل میں جس کا گھرہو گیا ہے
سمجھو دیروحرم سےبےخبرہو گیاہے
اسےبھی شاہد منزل کی تلاش ہے
اسی لیےتو میرا ہمسفر ہو گیا ہے
ہم نے پیار سےدل کوبہت بچانا چاہا
اک حسیں صورت سے مگر ہو گیا ہے
M.ASGHAR MIRPURI
زرداری ۔۔۔۔۔۔ ؟ زرداری،فرد کا نہیں، ہے مائنڈسٹ کا نام
ہے کتنی پیاری بات،آخر کیوں نہ کہیں ہم
لگنے لگا ہےہمکو اب ہر شخص زرپرست
صدرمملکت کو ہی کیوں زرداری کہیں ہم ؟
hamid raza khan 2
میرے پاس بیٹھ میرے پاس بیٹھ
میں اپنے دامن میں چھپا لوں تجھ کو
دل کرتا ھے اپنا بنا لوں تجھ کو
مر کے بھی نا ٹوٹے یہ رشتہ ھمارا
اس طرح سے اپنی روح میں سماں لوں تجھ کو
اپنی باھوں میں اس طرح سے لے لوں
کہ پھر نا باھوں سے نکالوں تجھ کو
تیرے پیار نے مجھے ھر چیز سے غافل کر دیا
اب دل کرتا ھے تجھ سے چرا لوں تجھ کو
تیرے بغیر اب جی نھیں سکتا
میرے پاس بیٹھ یہ سمجھا دوں تجھ کو
MZ