برطانیہ میں لیبر پارٹی کو مسلمان ووٹروں کی طرف سے حمایت میں کمی کا سامنا

image

برطانیہ کی اپوزیشن لیبر پارٹی کو مقامی انتخابات میں مسلمان ووٹروں کی طرف سے حمایت میں کمی کا سامنا ہے جس کی وجہ سے اس سال کے آخر میں ہونے والے عام انتخابات سے قبل پارٹی کے اندر تشویش پائی جاتی ہے۔

جمعرات کو ملک بھر میں بلدیاتی انتخابات کے انعقاد کے بعد غزہ جنگ پر پارٹی کے موقف پر تنازعات کی وجہ سے زیادہ مسلمان آبادی والے علاقوں میں لیبر پارٹی کو نقصان اٹھانا پڑا۔

عرب نیوز کے مطابق ایک ایم پی نے کہا کہ لیبر پارٹی کو اپنی کارکردگی پر سوالات کے جواب میں کچھ سوچ سمجھ کر جواب دینا ہوں گے۔

دی گارڈین کی رپورٹ کے مطابق مجموعی طور پر پارٹی نے انتخابات کے دوران کونسل کی 140 سے زیادہ نشستیں حاصل کیں۔

لیکن ان کامیابیوں کو ویسٹ مڈلینڈز کی ممکنہ شکست اور لندن کے میئر کے لیے کنزرویٹو امیدوار سوزن ہال موجودہ میئر صادق خان کے خلاف دوڑ میں توقع سے زیادہ آگے ہیں۔

مانچسٹر یونیورسٹی میں سیاست کے پروفیسر راب فورڈ نے کہا کہ ’روایتی طور پر دیہی اور سفید فام علاقوں پر توجہ مرکوز کرنے کے بعد لیبر کو مسلمان آبادی والے علاقوں میں حمایت میں کافی نقصان ہوا ہے اور وہ ترقی پسند علاقوں اور زیادہ طلبا والے علاقوں میں تھوڑا پیچھے جا رہے ہیں۔‘

بی بی سی نے رپورٹ کیا کہ دیہی رائے دہندگان میں برتری کے ساتھ شہری نقصانات کو پورا کرنے سے لیبر عام انتخابات میں تقریباً 34 فیصد ووٹ حاصل کرے گی جب کہ کنزرویٹو 25 فیصد ووٹ لے گی۔


News Source   News Source Text

مزید خبریں
عالمی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.