آج کل کورونا وائرس کی وبا نے پوری دنیا میں تباہی مچا رکھی ہے جبکہ موسمی بخار، نزلہ اور فلو نے بھی بچوں، بڑوں سب کی کمر توڑ رکھی ہے، ایسے میں گھریلو خواتین اپنے بچوں کی حفاظت اس موسمی فلو سے کس طرح کر سکتی ہیں؟ اور کورونا وائرس اور عام نزلہ زکام میں کیسے فرق کر سکتی ہیں؟
آج ہم آپ کو اسی کی پہچان کے کچھ طریقے بتاتے ہیں۔
١) اگر آپ کی ناک بہہ رہی ہے یا آنکھوں میں خارش ہورہی ہے، تو اس کا مطلب یہ نہیں کہ آپ کو نیا نوول کورونا وائرس سے ہونے والی بیماری کووڈ 19 ہے لیکن ہاں اگر آپ کو خشک
کھانسی، تھکاوٹ اور بخار کا سامنا ہے، تو پھر ضرور کووڈ 19 کا شک کیا جاسکتا ہے۔
٢) فلو اور کورونا سے ہونے والی بیماریاں دونوں ہی سانس کی بیماریاں ہیں۔ اگرچہ یہ دونوں بظاہر ایک ہی طرح کی دکھائی دیتی ہیں لیکن دونوں بیماریاں مختلف قسم کے وائرس سے لگتی ہیں۔
دونوں ہی میں بخار چڑھتا ہے، کھانسی آتی ہے، جسم درد کرتا ہے، تھکاوٹ کا احساس رہتا ہے اور کبھی کبھار متلی یا اسہال (دست) ہوتا ہے۔ یہ دونوں کچھ عرصے کے لیے بھی ہو سکتی ہیں اور ایک
لمبے عرصے کے لیے بھی۔ کئی کیسز میں بیمار افراد کی موت بھی واقع ہو سکتی ہے۔ تاہم خواتین اس بات کا خیال رکھیں کہ بچے وائرس سے کم متاثر ہوں۔
٣) اگر بچوں یا کسی بڑے کو سانس لینے میں مشکل ہو رہی ہے اور بخار بھی ہے تو خواتین اسے کورونا وائرس کی علامت تصور کرسکتی ہیں۔
٤) چھینکنا، ناک بہنا، چہرے میں تکلیف اور آنکھوں میں خارش سب الرجی یا عام نزلہ زکام کی علامات تو ہیں مگر کووڈ 19 میں یہ عام نہیں۔ اس لیے یہ علامات عام نزلہ اور فلو میں ہوسکتی ہیں۔
کسی بھی قسم کی علامت ظاہر ہونے کی صورت میں فوری طور پر ڈاکٹر سے رجوع کریں۔