وفاقی حکومت کی جانب سے رواں مالی سال کے پہلے مہینے میں سندھ کو این ایف سی ایوارڈ، تیل و گیس معدنیات کی رائلٹی اور آکٹرائے ضلع ٹیکس کی مد میں 95 فیصد کم رقم جاری کرنے کا انکشاف ہوا ہے۔
اعداد و شمار کے مطابق سندھ کا مجموعی شیئر 20 کھرب 95 ارب 57 کروڑ روپے تھا، تاہم صوبے کو صرف ایک کھرب 2 ارب 12 کروڑ روپے فراہم کیے گئے۔
این ایف سی ایوارڈ میں سندھ کا حصہ 19 کھرب 27 ارب 32 کروڑ روپے تھا مگر صرف 95 ارب 10 کروڑ روپے دیے گئے جو 95.1 فیصد کم ہے۔ تیل و گیس معدنیات کی رائلٹی کی مد میں سندھ کے حصے کا حجم ایک کھرب 16 ارب 43 کروڑ روپے تھا مگر صوبے کو صرف 4 ارب 46 کروڑ روپے ملے یعنی 96.2 فیصد کم۔ اسی طرح آکٹرائے ضلع ٹیکس میں 51 ارب 81 کروڑ روپے کے بجائے صرف 2 ارب 55 کروڑ روپے فراہم کیے گئے جو 95.1 فیصد کم ہے۔
گزشتہ مالی سال 25-2024 میں بھی سندھ کو 17 کھرب 96 ارب 10 کروڑ روپے کے بجائے 82 ارب 85 کروڑ روپے ملے تھے جو 95.4 فیصد کم تھے۔