سیلابی ریلوں کے پیش نظر نصیر آباد اور سبی ڈویژن میں دفعہ 144 نافذ

image

حکومت بلوچستان نے مون سون کی بارشوں اور سیلابی ریلوں کے پیش نظر نصیر آباد اور سبی ڈویژن میں دفعہ 144 کے تحت آئندہ ڈیڑھ ماہ کے لیے خصوصی احکامات نافذ کر دیے ہیں۔

محکمہ داخلہ بلوچستان کے جاری کردہ حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ کسی بھی فرد یا گروہ کو نہروں، نکاسی کے راستوں، پشتوں اور حفاظتی بندوں کو کاٹنے، چھیڑ چھاڑ کرنے، نقصان پہنچانے یا کمزور کرنے کی اجازت نہیں ہوگی۔ ضلعی انتظامیہ کی اجازت کے بغیر بھاری مشینری کے ذریعے نہری کناروں یا پشتوں پر کھدائی یا تعمیر بھی ممنوع قرار دی گئی ہے۔

بلوچستان کے ضلع اوستہ محمد، صحبت پور اور جعفرآباد میں دریائے سندھ سے سیلابی ریلوں کے داخلے کا خطرہ ہے جس سے بچاؤ کے لیے ہنگامی اقدامات کیے جارہے ہیں، 2010 اور 2022 کے سیلاب میں بھی یہ علاقے متاثر ہوئے تھے۔

حکام کے مطابق یہ اقدام سیلابی صورتحال میں انسانی جانوں، املاک اور اہم عوامی و زرعی انفراسٹرکچر کو محفوظ بنانے کے لیے اٹھایا گیا ہے۔

اعلامیہ میں مزید کہا گیا ہے کہ نہروں اور پشتوں پر کچی دکانیں، مویشی باڑے یا دیگر تجاوزات قائم کرنا غیر قانونی ہوگا۔ اس کے علاوہ کلورٹس، پلوں یا سائفنز (پانی کی گزرگاہوں، پائپ لائنوں) کو بلاک کرنے، نہروں اور ندی نالوں میں تیراکی یا کشتی رانی کرنے اور سیلاب سے بچاؤ کی سرکاری کارروائیوں میں مداخلت کرنے پر بھی کارروائی کی جائے گی۔

حکم نامے میں واضح کیا گیا ہے کہ خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف تعزیراتِ پاکستان کی دفعہ 188 اور بلوچستان کینال اینڈ ڈرینج آرڈیننس 1980 کے تحت سخت کارروائی کی جائے گی اور بغیر وارنٹ گرفتاری ہوگی۔ پولیس، لیویز اور محکمہ آبپاشی کو احکامات پر فوری عمل درآمد کی ہدایت کی گئی ہے۔

اعلامیہ میں ضلعی انتظامیہ کو بھی ہدایت دی گئی ہے کہ نہروں اور حفاظتی بندوں کے کمزور مقامات کی نشاندہی کر کے روزانہ کی بنیاد پر رپورٹس تیار کریں اور آبپاشی محکمے کے ساتھ مل کر فوری اقدامات یقینی بنائیں۔


Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Follow US