سندھ کے بلدیاتی ادارے منتخب مگر غیر فعال قرار، سول سوسائٹی کا وائٹ پیپر

image

پاکستان ڈیولپمنٹ الائنس (پی ڈی اے) نے سندھ کے بلدیاتی نظام پر نیا وائٹ پیپر جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ صوبے میں منتخب بلدیاتی ادارے عملاً غیر فعال اور بے اختیار ہیں۔

وائٹ پیپر کے مطابق 23-2022 میں بلدیاتی انتخابات کے بعد بھی صوبائی حکومت نے حلف برداری کی تقاریب اور بنیادی انتظامی امور میں رکاوٹ ڈال کر عوامی نمائندوں کو اختیارات سے محروم رکھا۔ مزید کہا گیا کہ صوبائی فنانس کمیشن 2017 سے غیر فعال ہے جس کی وجہ سے فنڈز کی منصفانہ تقسیم ممکن نہیں ہو سکی۔

دستاویز میں بتایا گیا ہے کہ کراچی کے میونسپل افعال کو قانون سازی کے ذریعے کے ایم سی سے صوبائی ایجنسیوں کے ماتحت کر دیا گیا ہے جبکہ ضلع ڈیولپمنٹ پروگرام کے 55 ارب روپے کے بجٹ کا تقریباً 75 فیصد غیر منتخب بیوروکریسی کے ذریعے استعمال کیا جا رہا ہے۔

پی ڈی اے نے اپنے مطالبات میں کہا ہے کہ منتخب کونسلز کو فوری طور پر فعال کیا جائے اور روکے گئے فنڈز جاری کیے جائیں اور صوبائی فنانس کمیشن کو ازسرنو فعال کر کے نیا ایوارڈ جاری کیا جائے۔

پی ڈی اے نے مطالبہ کیا ہے کہ اختیارات کی مرکزیت ختم کر کے کے ایم سی سمیت شہری و دیہی اداروں کو بااختیار بنایا جائے، ضلع ڈیولپمنٹ پروگرام کے فنڈز براہِ راست منتخب کونسلز کو دیے جائیں اور صوبائی حکومت میئرز کے براہِ راست انتخاب کا وعدہ پورا کرے۔

پی ڈی اے کے ترجمان نے مؤقف اختیار کیا کہ یہ ایک سنگین جمہوری خلا ہے کہ مکمل طور پر منتخب بلدیاتی اداروں کو کام کرنے ہی نہیں دیا جا رہا لہٰذا صوبائی حکومت عوامی مینڈیٹ کا احترام کرے اور فوری طور پر اختیارات و فنڈز بحال کرے۔


Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Follow US