میں اب بھی اپنے بیٹوں سے چھوٹا لگتا ہوں... 103 سالہ حکیم کی لمبی عمر اور اچھی صحت کا راز کیا ہے؟

image

ویسے تو دنیا بھر میں ایسے لوگ مل جائیں گے جو کہ لمبی عمر رکھتے ہیں اکثر ایسے لوگ جاپان یا چین میں پائے جاتے ہیں۔

لیکن آج ایسے ہی ایک شخص کے بارے میں بتائیں گے جو کہ پاکستان میں رہائش پزیر ہیں۔

انڈیپینڈینٹ اردو کی رپورٹ کے مطابق پاکستان کے شہر صوابی سے تعلق رکھنے والے گنگا ویشن پہلی جنگ عظیم کے ایک سال بعد یعنی 1919 میں پیدا ہوئے ہیں، اس وقت گنگا ویشن کی عمر 103 برس ہے۔

گنگا ویشن نے کُل 5 شادیاں کی ہیں لیکن اب بھی گنگا ویشن صحت کے لحاظ سے 103 برس کے لگتے نہیں ہیں۔ اپنے بیٹوں میں بھی گنگا ویشن ہی چھوٹے لگتے ہیں۔

صوابی شہر میں گنگا ویشن اپنی صحت کی بدولت جانے جاتے ہیں، جبکہ عموما 60 کے بعد انسان میں مختلف بیماریوں اور درد کی شکایت عام ہوجاتی ہیں مگر گنگا ویشن آج بھی صحت مند ہیں۔

گنگا ویشن کہتے ہیں کہ میرے گردے جوان ہیں، مجھے کوئی بیماری نہیں ہے اور میرے گٹھنوں میں بھی درد نہیں ہے۔ میری نظر بھی اچھی ہے اور میں رات کو پہاڑوں پر بھی چڑھ جاتا ہوں۔

میری اس صحت کا صرف ایک ہی راز ہے اور وہ ہے دیسی گھی، میں نے اپنے گھر میں بھی دیسی گھی کا استعمال کیا ہے اور مہمانوں کو بھی دیسی گھی ہی دیتا ہوں۔ آج کل کے گھی اور تیل انسانی صحت کے لیے مضر ہیں۔

اپنے کھانوں سے متعلق گنگا ویشن کا کہنا ہے کہ میں کھانے میں دہی کھاتا ہوں جبکہ دن میں لسی کے 4 گلاس پیتا ہوں۔ گنگا کا کہنا ہے کہ میں رات کو روٹی کھا کر سو جاتا ہوں اور پھر صبح اذان سے پہلے 3 بجے اٹھ جاتا ہوں اور پھر رات میں ہی سوتا ہوں۔

جب سے میں پیدا ہوا ہوں میں نے قدرتی خوراک کھائی ہے، آج کل کی خوراک دو نمبر ہے اور انسانی صحت کے لیے نقصان دہ بھی ہے۔

گنگا ویشن ایک حکیم ہیں اور لوگوں کے لیے جڑی بوٹیوں سے دوائیاں تیار کرتے ہیں، اور گھر کے بنے کھانوں کی صحت سے متعلق ایک منہ بولتا ثبوت ہیں۔


About the Author:

Khan is a creative content writer who loves writing about Entertainment, culture, and Politics. He holds a degree in Media Science from SMIU and has been writing engaging and informative content for entertainment, art and history blogs for over five years.

مزید خبریں
تازہ ترین خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.